لاہور: (ویب ڈیسک) ایشیا کپ 2025 میں پاک بھارت میچ پر پابندی کیلئے بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے جس میں 14 ستمبر کو پاک بھارت ایشیا کپ میچ پر پابندی لگانے اور اسے غیر آئینی قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست پونے کے سماجی کارکن کیتن تیرودکر کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ جنگ کے پیش نظر بھارت اور پاکستان کے درمیان میچز نہیں کھیلے جانے چاہئیں۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ میچ آئین کے آرٹیکل 21 کی خلاف ورزی ہے، جو بھارتی شہریوں کیلئے زندگی اور ذاتی آزادی کے حق کی ضمانت دیتا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق درخواست پر سماعت 12 ستمبر کو چیف جسٹس آف انڈیا کی سربراہی میں بنچ کے سامنے ہوگی۔
قبل ازیں بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سیکرٹری دیوجیت سائیکیا نے ایشیا کپ میں پاکستان کے خلاف کھیلنے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت کی بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت حکومتی پالیسی کے مطابق ہوتی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایسے کسی بھی ٹورنامنٹ میں شرکت سے انکار ممکن نہیں جس میں کئی ممالک شریک ہوں، بھارت کی حالیہ پالیسی کے مطابق کسی بھی بین الاقوامی یا کثیرالملکی ٹورنامنٹ میں ان ممالک کیخلاف کھیلنے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔
دیوجیت سائیکیا کے مطابق جن کے ساتھ بھارت کے سیاسی تعلقات کشیدہ ہوں، بی سی سی آئی مرکزی حکومت کی ہدایات کی مکمل پیروی کرتا ہے، ایشیا کپ ایک ملٹی نیشن ٹورنامنٹ ہے اور بھارت اس میں مکمل شرکت کرے گا۔
اسی اصول کے تحت بھارت آئی سی سی کے تحت ہونے والے دیگر ایونٹس میں بھی پاکستان سمیت تمام ٹیموں کے خلاف میچزکھیلے گا، دوطرفہ سیریز میں بھارت کسی دشمن ملک سے نہیں کھیلے گا۔
سیکرٹری بھارتی کرکٹ بور نے مزید کہا کہ اگر بھارت کسی ملک کے خلاف ملٹی نیشنل ایونٹ میں کھیلنے سے انکارکرے گا تو بین الاقوامی سطح پر بھارتی کھیلوں کو پابندی کا سامنا ہو سکتا ہے، جس سے کھلاڑیوں کا نقصان ہوگا۔