ملتان: (ویب ڈیسک) پاکستان سپرلیگ( پی ایس ایل) کی فرنچائز ملتان سلطانز نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ملنے والے قانونی نوٹس کا جواب دے دیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے معاہدے کی خلاف ورزی اور پی ایس ایل کی شہرت کو نقصان پہنچانے کی مہم چلانے پر فرنچائز ملتان سلطانز کو نوٹس جاری کیا تھا، فرنچائز کو 10 سالہ معاہدے کی شقوں کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فرنچائز نے پی ایس ایل 10 سے قبل ہی مہم چلانا شروع کر دی تھی، فرنچائز مالک علی ترین نے سوشل میڈیا انٹرویوز اور پوڈ کاسٹس میں لیگ کی شہرت کو نقصان پہنچانے کی مہم چلائی۔
پی سی بی کے نوٹس میں ملتان سلطانز کے مالک علی ترین کے بیانات واپس لینے اور پی ایس ایل انتظامیہ سے عوامی معافی کا مطالبہ کیا گیا تھا، اس کے علاوہ نوٹس میں فرنچائز سے معاہدے کو ختم کرنے اور علی ترین کو بلیک لسٹ کرنے کی دھمکی بھی دی گئی تھی۔
تاہم ملتان سلطانز نے پی سی بی کے نوٹس کا جواب دے دیا ہے، ملتان سلطانز کی جانب سے سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا گیا جس میں پی سی بی کے نوٹس پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔
ملتان سلطانز کے بیان میں کہا گیا کہ علی ترین نے جو بھی بیان دیا ہے وہ پی ایس ایل کے بہترین مفاد میں دیا گیا ہے، انہوں نے ملتان سلطانز کے پلیٹ فارم سے کرکٹ اور نوجوان کرکٹرز کی بہتری کے لیے قابل قدر اقدامات کیے ہیں جن میں اکیڈمیز کا قیام بھی شامل ہے۔
ملتان سلطانز کے مطابق علی ترین نے ملتان سلطانز میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری ہے اور ذاتی طور پر 7 ارب روپے کا نقصان بھی اٹھایا ہے۔
ملتان سلطانز کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ تعمیری تنقید کو جرم سمجھنا سمجھ سے باہر ہے، یہ پی ایس ایل انتظامیہ کی کمزوری ظاہر کرتا ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پی ایس ایل انتظامیہ سوالات سننے اور جواب دہی کے لیے تیار نہیں ہے۔



