گجرات: (دنیا نیوز) ٹیچر نے مبینہ طور پر پانچویں جماعت کی طالبہ کا سر پھاڑ دیا۔ متاثرہ بچی کا کہنا تھا کہ ٹیچر کے گھر کا کام نہ کرنے پر تشدد کیا گیا جبکہ وجہ پوچھنے پر ٹیچر نے بچی والدہ کیخلاف مقدمہ درج کرا دی۔
پنجاب حکومت کا بچوں پر تشدد کے خلاف اسمبلی میں بل پاس تو ہو گیا لیکن واقعات نہ روک سکے۔ گجرات کے نواحی علاقہ کڑیانوالہ کے گورنمنٹ ہائی سکول پیرو شاہ کی ٹیچر نے 5 ویں کلاس کی طالبہ کو گھر میں کام نہ کرنے کی سزا دیتے ہوئے اس پر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے سر ڈنڈے سے پھاڑ دیا۔ بچی کی والدہ لوگوں کے گھروں اور اسی اسکول میں بھی کام کرتی ہے ۔بچی کی والدہ شکایت کرنے آئی تو اس کو بھی بچی کے سامنے تشدد کا نشانہ بنایا اور ٹیچر صائمہ کوثر نے اپنے اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے الٹا بچی کی ماں پر کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج کروا دیا۔
بچی کی والدہ کا کہنا تھا ہمارا قصور صرف یہ ہے کہ ہم غریب ہیں 12 سالہ حدیقہ نے روتے ہوئے اعلی حکام سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔