فیروزوالہ: (دنیا نیوز) فیروزوالہ میں نشہ کے عادی افراد کا علاج کرنے والے عطائی میاں بیوی مریضوں کے لواحقین کے ہاتھوں پٹ گے نشہ سے چھٹکارا کے نام سے عطائی ڈاکٹر نے جیل بنا رکھا تھا۔
امامیہ کالونی میں عطائی ڈاکٹر غلام کاظم نے اپنی بیوی فوزیہ کے ساتھ مل ایم بی بی ایس ڈاکٹر بن کر گھر میں ہی نشہ آور افراد کا علاج کرنے کے بہانے ہسپتال کی جگہ جیل بنا رکھا تھا جہاں علاج کرنے کی بجائے آنے والے افراد کو حوالات میں بند کر دیا جاتا اور اسی ٹارچر سیل میں نشہ آور افراد میاں بیوی تشدد کرتے۔
شہزاد نامی نوجوان کی بیوی نے شوہر کا علاج کروانے کے لیے ڈاکٹر سے رابطہ کیا تو ڈاکٹر نے 30 ہزار ماہانہ لیکر اس کو داخل کر لیا جس پر اس کو بتایا گیا کہ آپکے شوہر کا بہت خیال رکھا جائے گا لیکن کچھ دن بعد شہزاد کے ورثاء جب ملنے آئے تو شوہر کی حالت غیر دیکھ کر بیوی آپکے سے باہر ہوگئی جس پر خاتون نے عطائی ڈاکٹر غلام کاظم اور اس کی بیوی فوزیہ کی جوتوں تھپڑوں سے خوب پٹائی کر دی۔
لواحقین کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچ گئی جس نے عطائی ڈاکٹر کو بھی اسی جیل میں بند دیا۔ ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر شہزاد نے بتایا کہ اس کو ایک ماہ قبل چیف جسٹس آف پاکستان کے حکم پر ڈی سی شیخوپورہ نے سیل کر کے عطائی ڈاکٹر غلام کاظم کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا، عطائی ڈی سیل کرکے پریکٹس کر رہا ھے تو اس کو دوبارہ سیل کرکے پھر مقدمہ درج کیا جائے گا۔