وہاڑی: (دنیا نیوز) سٹیٹ اف دی آرٹ ہسپتال بننے کے خواب دیکھنے والے ڈی ایچ کیو ہسپتال وہاڑی کے گائنی وارڈ کے باتھ روم سے نومولو بچے کی لاش برآمد کر لی گئی۔
ڈی ایچ کیو ہسپتال وہاڑی کے گائنی وارڈ کے باتھ روم سے نومولود نامعلوم بچے کی لاش ملی ہے، گائنا کالوجسٹ ڈاکٹر رفیہ کمال کی زیر نگرانی چلنے والے گائنی وارڈ کے باتھ روم سے نامعلوم نومولود بچے کی لاش برامد ہوئی جو کسی سنگدل ماں نے پیدائش کے بعد باتھ روم میں پھینک دیا، پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر کارروائی کا آغاز کر دیا۔
ڈی ایچ کیو ہسپتال وہاڑی عملے نے واقعے کو چھپانے کے لیے بچے کی لاش کو چھپا دیا۔ میڈیا کے نمائندوں کو پتہ چلنے پر تحقیق کی گئی تو بچے کی لاش کو ڈریسنگ ٹیبل کے نیچے سے نکالا گیا۔ بچے کی لاش ملنے پر عوامی و سماجی حلقوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ گڈ گورننس کا نعرے لگانے والی حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے کہ کروڑوں میں ہسپتال کی چمک دمک پر تو لگادئیے لیکن انتظامات صفر ہیں جس کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا۔
سماجی حلقوں نے وزیراعلی پنجاب، صوبائی وزیر صحت سیکرٹری ہیلتھ سمیت ڈی سی وہاڑی سے فوری طور پر اس واقعہ کے خلاف ایکشن لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہسپتال انتظامیہ اور گائنی وارڈ کے عملہ کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
واقعہ پر بات کرتے ہوئے ایم ایس ڈی ایچ کیو وہاڑی ڈاکٹر فاضل نے بتایا کہ بچے کی لاش گائنی وارڈ کے باتھ روم سے نہیں بلکہ پبلک باتھ روم سے ملی ہے جو سیوریج کے پائپ میں پھنسی ہوئی تھی جسے عملے نے صفائی کے دوران نکالا۔ ہم نے پولیس کو اطلاع کردی ہے کہ پوری ذمہ داری سے تحقیتات کرے۔
صفائی کرنے والے عملے نے بتایا کہ باتھ روم کی صفائی کے دوران پانی نہیں نکل رہا تھا جب سیوریج پائپ کو چیک کیا تو وہاں سے بچے کی لاش برامد ہوئی جس کے بعد فوری اطلاع ہسپتال انتظامیہ کو دیدی گئی۔