کوئٹہ: (دنیا نیوز) ہزاروں لٹر ایرانی ڈیزل اور پٹرول روزانہ پاکستان میں سر عام فروخت ہو رہا ہے۔
ایران سے غیر قانونی اسمگل شدہ پٹرول اور ڈیزل پاک ایران سرحد سے تفتان، مند اور گوادر کے راستے بلوچستان پہنچتا ہے۔ جہاں سے کنٹینرز اور آئل ٹینکروں کے علاوہ بسوں کے ذریعے بھی اندرون سندھ اور پنجاب اسمگل ہو رہا ہے۔ غیر قانونی کاروبار کی روک تھام آج بھی ایک مطالبہ ہے۔
کوئٹہ سمیت بلوچستان کے کئی علاقوں میں ایرانی ڈیزل اور پٹرول اسمگل کر کے غیر قانونی پٹرول پمپس پر سر عام فروخت ہو رہا ہے۔ اسمگلنگ اور غیر قانونی پٹرول پمپس پر کئی بار آتشزدگی کے واقعات بھی رونما ہوئے لیکن اسکے باوجود متعلقہ ادارے اسمگلنگ کے اس غیر قانونی دھندے کو روکنے میں ناکام دکھائی دیتے ہیں۔
بلوچستان کی ہائی ویز پر پٹرول کی اسمگلنگ کے لیے استعمال ہونیوالی گاڑیاں چلتے پھرتے خطر ناک بم ہیں جو کسی بھی وقت بڑے سانحات کا سب بن سکتے ہیں۔