لاہور: (دنیا نیوز) لاہور فیصل ٹاؤن کی رہائشی 22 سالہ شادی شدہ خاتون نے مبینہ طور پر خود کشی کر لی، ورثاء کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی کو قتل کر کے خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق فیصل ٹاؤن میں رہائش پذیر ایک بچے کی ماں 22 سالہ نمرہ کی لاش گھر میں پنکھے کے ساتھ لٹک رہی تھی۔ نمرہ کی شادی 2 سال قبل فیصل شہزاد نامی شخص سے ہوئی جبکہ میاں بیوی کے درمیان اکثر لڑائی جھگڑا رہتا تھا۔ گھریلو ناچاقی سے تنگ آ کر نمرہ نےگزشتہ روز مبینہ طور پر خود کشی کر لی۔ تاہم ورثاء کا کہنا ہے کہ نمرہ نے خود کشی نہیں کی بلکہ اسے قتل کر کے خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
نمرہ کے ورثاء کا کہنا تھا کہ انہوں نے 2 افراد کو گھر سے بھاگتے ہوئے دیکھا جبکہ فیصل شہزاد بھی موقع پر موجود تھا اور گھر کے بیرونی دروازے پر لگے تالے میں چابی لٹک رہی تھی۔ ورثا کا دعویٰ ہے کہ فیصل نے صرف ایک نمرہ کو قتل نہیں کیا بلکہ اس کے پیٹ میں موجود 8 ماہ کے بچے کی موت کا بھی ذمہ دار ہے۔ پولیس نے خاتون کے شوہر فیصل شہزاد کو حراست میں لے کر لاش مردہ خانے منتقل کر دی، یہ خودکشی تھی یا قتل حقائق پوسٹمارٹم کے بعد ہی سامنے آئیں گے۔