اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے قتل کیس میں ملزمان کی سزائے موت ختم کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔ عدالت نے قرار دیا کہ ملزمان نے گھر میں گھس کر اور مختلف مقامات پر تین لوگوں کو قتل اور دو کو زخمی کیا۔
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے قتل میں سزائے موت پانے والے ملزمان کی ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت کی۔ دوران سماعت سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یہ تینوں قتل کیس ایک ہی ٹرانزیکشن میں ہوئے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ یہ ایک جگہ نہیں بلکہ لوگوں کا پیچھا کر کے گھروں میں جا کر قتل کیا گیا، جس پر سرکاری وکیل نے کہا جی ہجوم والی جگہوں پر قتل کیا گیا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ یہ سارے گجر تھے اور دودھ کا کاروبار کرتے تھے، یہ دہشتگردی کا کیس نہیں بنتا بلکہ ذاتی دشمنی کا ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ الیاس گجر، ہیرا گجر اور زاہد گجر قتل جبکہ نوید الیاس اور طاہر محمود زخمی ہوئے۔ عظیم گراؤنڈ مغل پورہ لاہور میں 2007ء میں وقوعہ پیش آیا۔ ملزمان نے گھر کے سامنے بھینسیں باندھنے سے منع کیا تھا۔ تین افراد کو قتل اور دو کو زخمی کیا گیا۔
ملزمان نے پیچھا کرتے ہوئے تین مختلف جگہوں پر قتل کیے۔ ٹرائل کورٹ نے قتل اور دہشت گردی کی دفعات میں ملزمان کو الگ الگ سزائے موت سنائی تھی جبکہ ہائیکورٹ نے کیس میں سے دہشتگردی کی دفعات ختم کر کے قتل کی دفعات برقرار رکھیں۔
عدالت نے ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے قتل کیس میں ملزمان کی سزائے موت ختم کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔