لاہور: (دنیا نیوز) سانحہ چونیاں میں معصوم بچوں کیساتھ زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزم کو 16 اکتوبر تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔
دنیا نیوز کے مطابق گزشتہ ماہ چونیاں میں تین بچوں کے قتل کے واقعات سامنے آئے تھے جس کے بعد ورثاء اور شہریوں کی بڑی تعداد نے احتجاج کیا تھا اور اس دوران تھانہ پر پتھراؤ سے حملہ بھی کیا تھا۔ جس کے بعد یہ واقعہ میڈیا کے ذریعے اہمیت اختیار کر گیا۔ اس کیس کو حل کرنے کے لیے پولیس نے مختلف طریقے استعمال کیے اور چند روز کے بعد ہی ملزم کو قانون کی گرفت میں لے آئے۔
یہ بھی پڑھیں: چونیاں: 3 بچوں کا قتل، ورثا اور شہریوں کا تھانہ سٹی کے باہر احتجاج، پتھراؤ
ذرائع کے مطابق سانحہ چونیاں میں معصوم بچوں کے ساتھ زیادتی کے کیس میں ملوث ملزم کو مزید تین مقدمات میں انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا، سفاک ملزم کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 1 میں پیش کیا گیا، ملزم سہیل شہزاد کو مقدمہ 222/19 ، 317/19 اور 328/19 میں پیش کیا گیا اس دوران تفتیشی افسر کی طرف سے ملزم کا 30 روز کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کی استدعا کی۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ چونیاں: بچوں سے زیادتی اور قتل میں ملوث مرکزی ملزم گرفتار
پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم کا ڈی این اے میچ کر گیا ہے، زیر حراست ملزم نے چاروں وارداتیں کی ہیں، ملزم کا نام سہیل شہزاد اور عمر 27 سال ہے، ملزم کو پکڑنے کے لیے پنجاب پولیس، انٹیلی جنس اداروں نے محنت کی، ملزم نے محمد عمران، سلمان ،علی حسنین اور فیضان کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور قتل کر ڈالا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب پولیس نے چونیاں میں بچوں کے قاتل کو کیسے پکڑا؟
عدالت نے دلائل سننے کے بعد ملزم کو 16 اکتوبر تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔