لاہور: (دنیا نیوز) لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے چونیاں میں بچوں کے ساتھ بدفعلی اور قتل کرنے والے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کرتے ہوئے اسے پولیس کی تحویل میں دے دیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج عبدالقیوم خان نے سماعت کی ملزم سہیل شہزاد کو 15 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت لایا گیا۔ سرکار کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل عبدالرؤف وٹو نے عدالت میں دلائل دیے۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ دو کیسز میں بھی ملزم کا ڈی این اے مقتول بچوں سے میچ ہو گیا ہے جبکہ دیگر دو کیسز میں بھی شواہد موجود ہیں جو کہ جلد عدالت میں پیش کر دیے جائیں گے۔
دوران سماعت پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کی رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی۔ تفتیشی نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے موقع پر استعمال شدہ جوتے ریکور کر لیے ہیں۔ رکشے کے ٹائر ریکور نہیں ہوئے، وہ ریکور کرنا ہے، لہذا عدالت ملزم کا 30 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کرے۔
عدالت نے ملزم کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا۔ جج کے استفسار پر ملزم نے بتایا کہ اسے کسی نے نہیں مارا، دوبارہ گزارش ہے اب بھی نہ مارا جائے۔ جج کی جانب سے استفسار کیا گیا کہ کیا ملزم کا میڈیکل بھی کرایا گیا ہے؟
اس پر تفتیشی نے بتایا کہ ملزم کا اسی دن ہی میڈیکل کروا لیا گیا تھا۔ ملزم سہیل شہزاد کی پیشی کے موقع پر انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔