اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) اسلام آباد پولیس کی بہترین حکمت عملی اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف موثر کارروائیوں کی وجہ سے وفاقی دارالحکومت میں گزشتہ سال کی نسبت رواں سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران جرائم کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔
ورلڈ کرائم انڈیکس رپورٹ کے مطابق اسلام آباد 142 سے 72 درجہ بہتری کے ساتھ محفوظ ترین شہر قرار دیا گیا ہے اور اسکے سٹیٹس میں 70 درجہ بہتری آئی جبکہ یو این او کی طرف سے 12 سال بعد اسلام آباد کا فیملی سٹیشن کا درجہ بحال کیا گیا۔
اسلام آباد میں رواں سال کے پہلے 6 ماہ میں سنگین جرائم میں 24 فیصد، ڈکیتی و راہزنی کی وارداتوں میں 52 فیصد، سرقہ بالجبر میں 30 فیصد، موٹرسائیکل و کار چوری کی وارداتوں میں 6 فیصد اور نقب زنی کی وارداتوں میں 41 فیصد کمی آئی جبکہ پچھلے سال کی نسبت رواں سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران اسلحہ برآمدگی میں 47 فیصد اور منشیات کی برآمدگی میں 19 فیصد اضافہ ہوا، آٹھ اندھے قتل کے ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا۔
آئی جی اسلام آباد عامر ذوالفقار خان کے احکامات کی روشنی میں ڈی آئی جی آپریشنز وقار الدین سید کی سربراہی میں سال رواں کے پہلے 6 ماہ میں آپریشن ڈویژن نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جرائم پیشہ عناصر اور منشیات فروشوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں کیں جس کی وجہ سے جرائم کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی۔
اسلام آباد پولیس نے ضلع بھر میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آپریشن کر کے خطرناک 10 ڈکیت گروہوں سمیت دیگر جرائم میں ملوث 867 ملزمان گرفتار کیے اور ان کے قبضہ سے کروڑوں روپے کا مال مسروقہ نقدی، طلائی زیورات، موبائل فونز، لیپ ٹاپ و دیگر سامان برآمد کیا گیا، منشیات فروشوں کے خلاف کارروائیوں میں 6 من سے زائد چرس، 47 کلو گرام ہیروئن، 4 کلو افیون، 41 گرام کوکین، 223 گرام آئس اور 10ہزار زائد شراب کی بوتلیں برآمد کی گئیں۔
ناجائز اسلحے کے زمرے میں 5 دستی بم،31 کلاشنکوف، 20 بندوقیں، 543 پسٹل، 38 خنجر اور 11000 سے زائد روند برآمد کئے گئے، 75 کارچوروں کو گرفتار کر کے 11 کروڑ سے زائد مالیت کی کاریں اور موٹر سائیکلیں برآمد کی گئیں، سال رواں میں 8 اندھے قتل کو ٹریس کر کے ملوث ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
آئی جی عامر ذوالفقار خان نے اسلام آباد پولیس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے افسران و جوانوں کو شاباش دی اور اس امید کا اظہار کیا کہ وفاقی دارالحکومت کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے جرائم پیشہ افراد کے خلاف مزید موثر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔