کوئٹہ: (دنیا نیوز) کوئٹہ سمیت صوبے کے ہر ضلع میں منشیات فروشی کے ساتھ ساتھ عادی افراد کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہونے لگا، منشیات فروش نوجوانوں کی زندگیاں برباد کرنے لگے ہیں، شہر کے گلی محلوں میں قائم منشیات فروشی کے اڈے پولیس اور دیگر اداروں کے لئے سوالیہ بن چکے ہیں۔
یہ مںاظر کوئٹہ کے باچاخان چوک سے ملحقہ سٹی نالے اور پرانی چمڑا منڈی کے ہیں جہاں دن رات بے شمار افراد ہر وقت نشہ کرنے میں مصروف دکھائی دیتے ہیں، شہرکے ہر دوسرے علاقے کے علاوہ صوبہ بھر میں منشیات فروشی عام ہے جس کی گونج بلوچستان اسمبلی میں بھی سنائی دی۔
بلوچستان میں نشے کے عادی افراد میں تیزی سے دن بدن اضافہ ہو رہا ہے اور تشویشن ناک امر یہ ہے کہ وہ نوجوان زیادہ نشے کی جانب راغب ہو رہے ہیں جن کی عمر پڑھنے کی ہے۔ حکومت کے ذمہ دار خود اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ منشیات کا زہر پھیل رہا ہے اور نشہ فروشوں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر پولیس اور منشیات کی روک تھام کے لئے قائم ادارے کام کررہے ہیں تو پھر گلی محلوں میں سرعام نشہ فروخت کرنے والوں کا کاروبار کیوں بند نہیں ہوتا، منشیات نوشی کورونا وائرس سے زیادہ خطرناک وباء بن چکی ہے۔