کراچی: (دنیا نیوز) کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں تاجر کے اغواء برائے تاوان اور قتل کا کیس کی سماعت ہوئی، مقدمے کے اہم گواہ نے عذیر بلوچ کو شناخت کرلیا، عدالت نے آئندہ سماعت پر مزید گواہان کو پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا۔۔
کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں تاجر کے اغواء برائے تاوان اور قتل کا کیس کی سماعت ہوئی، ،ملزم عذیر بلوچ اور گواہ اللہ دتہ عدالت میں پیش ہوئے،مقدمے کے اہم گواہ نے عذیر بلوچ کو شناخت کر لیا۔ گواہ نے بیان دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ عزیر بلوچ نے صابن کے تاجر کے بیٹے عبدالصمد کو اغوا کیا۔
گواہ نے بتایا کہ مقتول کے والد نے مجھے 154 کا بیان قلمبند کراتے ہوئے بتایا تھا کہ میرے بیٹے کی رہائی کے لئے 2لاکھ کا تاوان مانگا تھا جو نہ دینے پر میرے بیٹے کو قتل کر دیا تھا۔
عذیر بلوچ نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ جھوٹا الزام ہے نہ میں نے اغوا کیا اور نہ ہی تاوان مانگا، عدالت نے مزید گواہان کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا اور آئندہ سماعت 24 جنوری تک ملتوی کردی ، مقدمہ میں عذیر بلوچ کا بھائی و دیگر گرفتار ہیں۔