اوکاڑہ:(دنیا نیوز )صوبہ پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں 18سالہ لڑکی کے ساتھ تین ملزمان نے مبینہ زیادتی کی ،متاثرہ لڑکی کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرائے جانے کے بعد پولیس نے ملزمان کو لاہور سے گرفتار کرلیا۔
ذرائع کے مطابق اوکاڑہ کی بستی نور الہیٰ کی رہائشی 18 سالہ لڑکی کو تین ملزمان نے مبینہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جس کے بعد لڑکی کے والد محمد مشتاق کی مدعیت میں تھانہ حجرہ میں زیادتی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
زیادتی کا نشانہ بننے والی 18 سالہ لڑکی انعم لاہور کے پوش علاقے ڈیفنس میں میاں خرم نامی شخص کے گھر ملازمہ ہے جبکہ وہ 25 ستمبر کو لاہور سے اپنے گھر بستی نور الہیٰ آنے کیلئے بس پر سوار ہوئی، لڑکی بس سٹینڈ قلعہ سوندھا سنگھ چوک میں بس سے اتری تو وہاں پر کھڑے موٹر سائیکل رکشہ ڈرائیور ذیشان عرف شان سے کرایہ طے کر کے سوار ہوگئی۔
رکشہ ڈرائیورمتاثرہ لڑکی کو بستی نور الہیٰ لے جانے کے بجائے کھو محمدحسین پٹواری لے گیا ،وہاں پر پہلے ہی دو نامعلوم افراد موجود تھے ،ملزم ذیشان لڑکی کو کمرے میں لے گیا جہاں پر ذیشان سمیت تینوں ملزمان نے لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
ڈی پی او اوکاڑہ فیصل گلزار نے واقعہ پر نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا تھا جس کے بعد تینوں ملزمان کو پولیس نے لاہور سے گرفتار کرلیا۔
پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرنے کے بعد تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔