ملتان: (دنیا نیوز) ملتان کی فیملی کورٹس میں زیر التوا مقدمات کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی، پینڈنگ کیسز کی تعداد میں اضافے کے باعث سائلین کو بروقت انصاف کی عدم فراہمی کی وجہ سے پریشانی کا سامنا ہے۔
بے روزگاری، بڑھتی مہنگائی اور سوشل میڈیا کے بے دریغ استعمال کے باعث فیملی کورٹس میں گھریلو جھگڑے کے باعث روزانہ دو سو سے زائد مقدمات رجسٹرڈ ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ان کورٹس میں اب زیر التوا مقدمات کی تعداد 10 ہزار 330 تک پہنچ چکی ہے جبکہ فیملی کیسز کے فیصلوں کے خلاف 4 سو 69 اپیلیں بھی زیر سماعت ہیں جس پر سائلین مشکلات کا شکار ہیں۔
وکلا کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا کی دوستی کے رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے کے باعث فیلی کورٹس میں طلاق اور نان نفقے کے کیسز میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے تاہم ججز کی کمی بھی زیرالتوا کیسز کی تعداد میں اضافے کی ایک بڑی وجہ ہے۔
نیشنل جوڈیشل پالیسی کے مطابق فیملی کیسز کا6 ماہ جبکہ اپیلوں پر 30 روز میں فیصلہ ہونا ضروری ہے تاہم جھگڑوں کے باعث صرف ستمبر کے مہینے میں ہی 1195 نئے کیسز دائر ہونے سے فیملی کورٹس مقدمات کے بوجھ تلے دب چکی ہیں جس سے سائلین متاثر ہو رہے ہیں۔