لاہور؛ (دنیا نیوز) لاہور کے علاقے کاہنہ میں ایک ہی خاندان کے 4افراد کے قتل کیس میں اہم انکشاف ہوا، مقتولہ ڈاکٹر کا بیٹا پب جی گیم کا رسیا ہے، پولیس نے بچ جانے والے بیٹے زین کو حراست میں لے لیا۔
کاہنہ کےعلاقے میں 4افراد کے قتل کیس میں نیا موڑ، پب جی گیم نے ایک اور خاندان اجاڑ دیا۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے شک کی بناء پرمقتولہ ڈاکٹر کے بیٹےعلی زین کوتفتیش کیلئے حراست میں لے لیا۔
ذرائع کے مطابق پب جی گیم کھیلنے والا زین وقوعہ کے روز رات بھر نہیں سویا، زین نے پب جی گیم کھیلنے کے بعد ماں ،بھائی اوربہنوں کو قتل کیا۔ مقتولین میں ماں ڈاکٹر ناہید، بھائی تیمور،بہن ماہ نور اور فاطمہ شامل ہیں۔ واقعے کا مقدمہ بھی زین کی مدعیت میں درج ہوا۔
اس سے قبل بھی پب جی گیم کے باعث کئی زندگیوں کے چراغ گل ہوگئے،اچھرہ میں فرسٹ ایئر کے طالب علم نے پب جی گیم کھیلنےسے منع کرنے پر خودکشی کی۔ پنجاب سوسائٹی میں 28 سالہ نوجوان شہر یاربھی پب جی کے باعث موت کے منہ میں چلا گیا۔ شہر یار نے پب جی گیم میں شکست کے بعد زندگی کا خاتمہ کیا۔ تھانہ شمالی چھاؤنی کے علاقے میں پب جی گیم پرشرط ہارنے پر 16سالہ غلام عباس نے خودکشی کی۔
ماہر نفسیات ڈاکٹر بسمہ اعجاز کا کہناہے کہ پب جی کے خطرناک نفسیاتی اثرات کومدنظر رکھتے ہوئے اس خونیں کھیل کی روک تھام بہت ضروری ہے تاکہ نوجوان نسل معاشرتی طورپر اچھا کردار ادا کرسکیں۔