کراچی: (دنیا نیوز) انسداد دہشتگردی عدالت نے ناظم جوکھیو قتل کیس کے مرکزی ملزم جام عبدالکریم کی ضمانت میں 3 دن کی توسیع کرتے ہوئے ملزم کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا، منتظم جج نے مقدمے کا چالان انسداد دہشتگردی کمرہ نمبر 15 میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
کراچی کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ناظم جوکھیو قتل کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے مرکزی ملزم جام عبدالکریم کو اے ٹی سی میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے ضمانت میں تین دن کی توسیع کی۔
ملزم کے وکیل راج علی واحد نے موقف اپنایا کہ جب ہمارا نام ہی نہیں ہے تو ہم کیسے پیش ہوسکتے ہیں، تفتیشی افسر نے چالان اے ٹی سی میں پیش کر دیا، کہا کہ ہمیں کچھ پتا نہیں اس میں کون سا قلم ڈالا گیا ہے۔
دوسری جانب ناظم جوکھیو کے دوست اور استغاثہ کے گواہ مظہر جوکھیو ایڈووکیٹ نے سرکاری وکیل کی معاونت کے لئے درخواست دائر کر دی۔ درخواست گذار نے موقف اپنایا کہ مجسٹریٹ کے روبرو پیش کئے گئے چالان کےمطابق مقدمہ چلایا جائے، تفتیشی افسر نے ازخود دوبارہ تفتیش کرکے نئے زاویے سے نیا چالان ترتیب دیا ہے جبکہ عدالتی حکم میں کہیں ازسرنو تفتیش کا حکم نہیں تھا، تفتیشی افسر نے اثرورسوخ رکھنے والے ملزمان کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی ہے۔
درخواست پر اے ٹی سی کے منتظم حج نے مقدمے کا چالان انسداد دہشتگردی کمرہ نمبر 15 میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے سماجی تنظیم کی طرف سے کیس میں فریق بنے سے انکار کیا اور کہا آپ کا وکالت نامہ ہی نہیں لگا میں کیسے آپکو سن سکتا ہوں ؟؟ عدالت نے مظہر علی ایڈوکیٹ کی درخواست کو بھی کمرہ نمبر 15 میں پیش ہونے کا حکم دیا
واضح رہے کہ متعلقہ ٹرائل کورٹ ہی چالان کو منظور یا مسترد کرنے کا فیصلہ کرے گا،کیس میں جام عبدالکریم بجار سمیت دیگر ملزمان ضمانت پر ہیں۔