لاہور: (دنیا نیوز) ڈولفن پولیس کی جانب سے روکنے پر مشکوک شخص نے گولیاں چلادیں، جوابی کارروائی کے دوران ملزم ہلاک ہو گیا۔
ہلاک ہونے والے 18 سالہ معظم کے والد رمضان کا کہنا ہے کہ میرابیٹاپھل کی ریڑھی لگاتاتھا، معظم کو گھر کے باہر قتل کیا گیا، 3 ڈولفن اہلکاروں نے پہلے ٹانگ پر گولی ماری جس سے معظم گلی میں گر گیا، ڈولفن اہلکار وں نے گھر کے باہر میری آنکھوں کے سامنے بیٹے کوگولیاں ماری، اہل علاقہ نے بھی روکا کہ گولیاں نہ مارو لیکن ڈولفن اہلکار نہ مانے، معظم کے پاس اسلحہ تھا نہ کوئی اورچیز تھی۔
دوسری طرف پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈولفن اہلکاروں مدثر اور کامران نے شہری کو مشکوک جان روکا، پولیس تعاقب کے دوران گئے تو اس نے اہلکاروں پر فائرنگ کی، جوابی فائرنگ سے ملزم ہلاک ہو گیا۔
اسی دوران شاد باغ کے کھوکھر گاؤں کے رہائشیوں نے ڈولفن الکاروں پر حملہ کر دیا اور تشدد کر کے شدید زخمی کیا، جبکہ پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا۔