کراچی: (شہباز خان ) سال 2024 میں کراچی کا کوئی بھی علاقہ سٹریٹ کرائمز سے محفوظ نہ رہا۔
روشنیوں کا شہر کراچی سال 2024 میں بھی لٹیروں کے نشانے پر رہا، شہر کے گلی،محلوں اور چوراہوں پر سٹریٹ کرمنلز شہریوں کو لوٹتے رہے لیکن پوچھنے والا کوئی نہیں، 12 ماہ میں چوری، ڈکیتی، قتل اور لوٹ مار سمیت دیگر سنگین جرائم کی 72 ہزار سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔
سی پی ایل سی رپورٹ کے مطابق سال 2024 میں کراچی کے19 ہزار 715 سے زائدشہریوں کے موبائل فونز لوٹ لیے گئے اورصرف یہی نہیں بلکہ دوران ڈکیتی مزاحمت پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کر کے 110 افراد کو موت کے گھاٹ بھی اتار دیا۔
شہرقائد میں سال 2024 کےدوران اب تک 49 ہزار 604 موٹر سائیکلیں چوری اور چھین لی گئیں جبکہ 2 ہزار 71 شہریوں کو گاڑیوں سے محروم کر دیا گیا،اغواء کار اور بھتہ خور بھی سرگرم رہے، بھتے کے 91 اور اغواء برائے تاوان کے 19 کیسز رپورٹ ہوئے۔
شہر قائد میں سٹریٹ کرائم کے بڑھتے واقعات کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ پولیس سال 2024 میں مجرموں کو لگام ڈالنے میں مکمل ناکام رہی لیکن اس کے باوجود کراچی پولیس چیف کا دعویٰ ہے کہ سال 2024 میں سٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں کمی آئی۔