بچی زیادتی کیس: جرم ثابت ہونے پر مجرم کو سزائے موت، 21سال قید کا حکم

Published On 29 January,2025 07:04 pm

لاہور (محمداشفاق )لاہور کی سیشن کورٹ نے سات سالہ بچی سے زیادتی کے بعد اسے قتل کرکے لاش سوئمنگ پول میں پھینکے کا جرم ثابت ہونے پر علی رضا کو سزائےموت کے ساتھ 21سال عمر قید کا حکم سنا دیا۔

لاہور کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملک تنویر احمد اعوان نے وکلاء کے دلائل کے بعد کیس کا فیصلہ سنایا، عدالت نے مجرم کو مجموعی طور پر سزائے موت اور اکیس سال قید کی سزا سنائی، علی رضا کے خلاف لاہور کے تھانہ مناواں پولیس نے 2022 میں مقدمہ درج کیا تھا۔

مجرم پر زیادتی کرنے کے بعد بچی کو قتل کرکے لاش سوئمنگ پول پر پھینکنے کا الزام تھا، پولیس نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے علی رضا کو گرفتار کیا تھا جبکہ پراسکیوشن نے گواہوں کو عدالت میں پیش کیا اور مجرم کے خلاف کیس کو ثابت کیا جس کے بعد عدالت نے مجرم کو سزائے موت کا حکم اور اکیس سال قید کی سزا سنائی۔

اس واقعہ کا مقدمہ 28اگست 2022کو کو درج ہوا، ایف آئی آر کے متن میں بتایا گیا کہ لاہور کے تھانہ مناواں کے علاقے شریف پورہ سات سالہ بچی اپنے بھائی اور چھوٹی بہن کے ساتھ سوئمنگ پول میں نہانے گئی تھی اور پھر اچانک غائب ہوگئی، جب بھائی نے بہن کو تلاش کرنے کی کوشش کی تو سوئمنگ پول کے مالک نے بتایا کہ وہ گھر جا چکی ہے۔

والدین کا کہنا تھا کہ دونوں بچوں کے گھر آنے کے بعد جب 7سالہ بیٹی کو تلاش کیا تو وہ کہیں نہیں ملی جب دوبارہ سوئمنگ پول پہنچے تو مالک نے بتایا کہ وہ ڈوب گئی ہے، جس پر اُسے ہسپتال منتقل کیا گیا، ہسپتال میں ڈاکٹرز نے موت کی تصدیق کی جس کے بعد والدین نے مناواں تھانے میں بچی کے قتل کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی۔

ورثار نے الزام عائد کیا کہ ان کی بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا، پولیس نے حیلے بہانے کر کے چوبیس گھنٹے گزارے پھر جب رنگ روڈ پر احتجاج کیا گیا تو مقدمہ درج ہوا۔

دوسری جانب پولیس نے ماریہ کے قتل کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی تھی اب اس مقدمہ کا فیصلہ سنا دیا گیا ہے، عدالت نے جرم ثابت ہونے مجرم علی رضا کو سات سالہ بچی سے زیادتی کے بعد اسے قتل کرکے لاش سوئمنگ پول میں پھینکے پر علی رضا کو سزائے موت کے ساتھ 21سال عمر قید کا حکم سنا دیا۔