کراچی: (دنیا نیوز) کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر وڑائچ پر مبینہ طور پر نامعلوم افراد نے حملہ کرکے شدید زخمی کر دیا۔
کراچی بارایسوسی ایشن کے صدرعامر نواز وڑائچ نے کہا کہ 6 افراد نے مجھ پر حملہ کیا لیکن ہم 6 کینالز کے معاملے سے پیچھے نہیں ہوں گے اور12 اپریل کو جو وکلا کنونشن ہے وہ جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ 6 کینالز بند نہ کی گئی تو سندھ اور پنجاب کا بارڈر بند کر دیں گے، ریلوے ٹریک کو بھی بند کر دیا جائے گا، وکیل رہنما نے کہا کہ میں اس واقعہ کی ایف آئی آر درج نہیں کروا رہا لیکن ہم اپنے مقصد سے پیچھے نہیں ہوں گے۔
ایس ایس پی سٹی کے مطابق شواہد جمع کئے جارہے ہیں اور ابتدائی تفتیش کے مطابق واقعہ آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع کیفے بوگی پر پیش آیا، ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
سندھ بار کونسل نے صدر کراچی بارعامر وڑائچ پر مبینہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے صوبے بھر کی عدالتوں میں ہڑتال کا اعلان کردیا، سندھ بار کونسل نے بیان میں کہا کہ صدر کراچی بار پر حملہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے وکلا کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ آئی جی سندھ اوردیگر حکام واقعے کا فوری نوٹس لیں، ذمہ داران کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا جائے، وکلا اور ان کے اہل خانہ کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے کراچی بار کے صدر عامر نوازوڑائچ پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی سٹی کو حکم دیا کہ حملے میں ملوث عناصر کو قانون کی گرفت میں لایا جائے، وکلاء برادری کو اعتماد میں لیکر تفتیش کو آگے بڑھائیں، کرائم سین پر دستیاب شواہد کے تحت تفتیش کو مؤثر اور نتیجہ خیز بنائیں۔