لاہور: (ویب ڈیسک) 35 سالہ خوش شکل، نوجوان اور باصلاحیت اسٹیج اداکارہ اور رقاصہ بالاخر زندگی اور غربت سے لڑتے لڑتے ملتان کے نشتر اسپتال میں جان کی بازی ہار گئی۔
معروف اسٹیج اداکارہ نائلہ شاہ طویل علالت کے بعد انتہائی کسمپرسی کی حالت میں آج ملتان میں انتقال کرگئیں۔ اسپتال ذرائع کے مطابق نائلہ شاہ خون کی بیماری میں مبتلا تھیں اور گزشتہ 10 روز سے ملتان کے نشتر اسپتال میں زیر علاج تھیں، جو آج صبح خالقِ حقیقی سے جاملیں۔اسپتال ذرائع کے مطابق نائلہ شاہ خون کے سفید خلیوں کی کمی کی بیماری میں مبتلا اور منشیات کی عادی تھیں۔
گذشتہ روز اسٹیج اداکارہ انیسہ جہاں اور سونیا نے پریس کانفرنس میں کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا تھا کہ اس کی بہن نائلہ شاہ نشے کی عادی ہے جس کا کئی مرتبہ علاج کروایا مگر وہ بارہ ستمبر کو اپنے بیٹے نصیر شاہ کے ہمراہ ہم سے ناراض ہو کرچلی گئی اس دوران سڑک سے ایک این جی او نائلہ شاہ اور اس کے بچے کو لیکر چلی گئی دو روز قبل ہمیں ایک کال موصول ہوئی کہ نائلہ شاہ کے کفن دفن کے لئے نشتر ہسپتال میں پہنچیں ہم نشتر پہنچے تو نائلہ شاہ کو آئی سی یو میں کومہ کی حالت میں پایا وہ شدید زخمی حالت میں پڑی تھی۔ ہم نے این جی او سے بچے کی واپسی کے لئے رابطہ کیا تو وہ اب بچے کو واپس نہیں کر رہے اور بلیک میل کر رہے ہیں۔
35 سالہ نائلہ شاہ نے کیرئیر کا آغاز اسٹیج ڈانسر کی حیثیت سے کیا تھا، انہوں نے کئی ٹی وی پروگرام بھی کیے اور پھر شادی کے بعد شوبز چھوڑ دیا۔تاہم شوہر کے انتقال کے بعد نائلہ شاہ کے خاندان والوں کی جانب سے ان کی جائیداد پر قبضہ کر لیا گیا تھا، جس کے بعد انہوں نے انتہائی غربت میں زندگی گزاری اور بھیک مانگ کر گزر بسر کی۔
نائلہ شاہ نے سوگواران میں ایک 7 سالہ بیٹے اور 8 سالہ بیٹی کو چھوڑا ہے۔