لاہور: (ویب ڈیسک) زندگی انسان کو بہت پیاری ہے تاہم موت بھی ایسی اٹل حقیقت ہے جس سے نظر چُرانا ممکن نہیں۔ اس کے باوجود بعض لوگ ایسے منفرد کردار کے حامل ہوتے ہیں جو اس دنیا سے ہمیشہ کیلئے چلے جانے کے بعد ہماری یادوں میں زندہ و جاوید رہتے ہیں۔
سال کا آخری ماہ جاری ہے اور 2018 ہمیں الوداع کہنا ہی چاہتا ہے، رواں برس دنیا سے نابغہ روزگار پاکستانی شخصیات رخصت ہو گئیں، آئیے ان کی یادوں کو دل میں پھر سے آباد کریں۔
زبیدہ طارق
زبیدہ طارق پاکستان کا ایک ایسا نام تھیں جنہیں تقریباً اس ملک کا ہر شہری ہی جانتا تھا، خاتون خانہ داری کے اصول سیکھنے ہوں یا کھانے پکانے کے گُن، زبیدہ آپا کا کوئی ثانی نہیں تھا۔ زبیدہ آپا رواں برس کے ابتدائی ماہ کی 4 تاریخ کو 72 سال کی عمر میں انتقال کرگئی تھیں۔
عاصمہ جہانگیر
سال 2018 میں رخصت ہونے والی پاکستانی شخصیات میں ایک بڑا نام عاصمہ جہانگیر کا بھی ہے، وہ ایک سوشل ایکٹوسٹ تھیں اور اپنے فیصلوں پر بے باک طریقے سے قائم رہنے کی وجہ سے خاصی شہرت رکھتی تھیں، مرحومہ 11 فروری 2018 کو لاہور میں اچانک دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئیں۔
قاضی واجد
قاضی واجد پاکستانی شوبز انڈسٹری کا ایک بہت بڑا نام تھے، انہوں نے لاتعداد ڈراموں میں اداکاری کی۔ قاضی واجد نے سنہ 1966 میں ٹی وی انڈسٹری جوائن کی جبکہ انہیں سنہ 1988 میں پرائڈ آف پرفارمنس کے اعزاز سے نوازا گیا، ویٹرن اداکار کا انتقال بھی 11 فروری 2018 کو 87 برس کی عمر میں ہوا۔
انعم تنولی
انعم تنولی 2018 میں رخصت ہونے والی شخصیات کی اُس فہرست میں شامل نہیں ہیں جو طبعی موت کا شکار ہوئیں بلکہ انہوں نے جواں عمری میں خودکشی کر کے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔ مختلف رپورٹس کے مطابق وہ ڈپریشن کا شکار تھیں، انہوں نے یکم ستمبر 2018 کو محض 26 برس کی عمر میں خودکشی کے ذریعے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔
شیف طاہر چوہدری
شیف طاہر چوہدری بین الاقوامی شہرت یافتہ شیف تھے، انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز دبئی کے ایک بین الاقوامی ہوٹل میں شروع کیا۔ انہوں نے مختلف نجی ٹی وی چینلز پر متعدد کُکنگ شوز میں میزبانی کے فرائض انجام دیئے۔ 6 اکتوبر 2018 کو اچانک دل کا دورہ پڑنے سے شیف طاہر چوہدری اس جہانِ فانی سے کوچ کرگئے۔
فہمیدہ ریاض
فہمیدہ ریاض اردو شاعری کا ایک بہت بڑا نام تھیں، وہ 15 سے زیادہ شاعری کی کتابوں کی مصنف تھیں۔ 21 نومبر 2018 کو اردو شاعری کا یہ بہت بڑا نام 72 برس کی عمر میں ہم سے جدا ہوگیا۔
ان تمام عظیم شخصیات کو ہمیشہ تاریخ سنہری لفظوں میں یاد رکھے گی، اللہ سے دعا ہے کہ ان کے درجات بلند فرمائے۔