نیو یارک: (ویب ڈیسک) امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تعصبانہ، نسل پرست تبصروں اور پالیسیوں کو بنیاد بناتے ہوئے ’دی ہنٹ‘ نامی فلم ریلیز کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فلم ایسے امریکی معاشرے کی عکاسی کرتی ہے جس میں اشرافیہ عام امریکی کو کھیل سمجھتے ہوئے ان کا شکار کرتی ہے۔
فلم گزشتہ سال ستمبر میں ریلیز ہونی تھی لیکن برسر اقتدار ریپبلکن جماعت کی فلم پر تنقید کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہو گئی۔ ریپبلکن جماعت نے فلم کو نسل پرست قرار دیا ہے۔
Liberal Hollywood is Racist at the highest level, and with great Anger and Hate! They like to call themselves “Elite,” but they are not Elite. In fact, it is often the people that they so strongly oppose that are actually the Elite. The movie coming out is made in order....
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) August 9, 2019
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ میں تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ فلم بدنظمی پھیلانے کے لیے بنائی گئی ہے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہالی وڈ خود ہی فساد پیدا کرتا ہے اور پھر دوسروں کو اس کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔ (حقیقت میں) اصل نسل پرست یہ خود ہیں، اور ہمارے ملک کے لیے مضر ہیں۔
فلم ’دی ہنٹ‘ کی کہانی امریکا میں فائرنگ کے واقعات پر مبنی ہے بالخصوص ان ریاستوں میں جہاں ریپبلکن پارٹی کے حامیوں کی اکثریت ہے۔
....to inflame and cause chaos. They create their own violence, and then try to blame others. They are the true Racists, and are very bad for our Country!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) August 9, 2019
فلم میں ایسے کئی دولت مند کردار دکھائے گئے ہیں جو اپنے شکار کو قابل مذمت اور شرمناک قرار دیتے ہیں۔ یہی الفاظ سابق سیکرٹری خارجہ اور صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نے 2016 کی انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ کے حامیوں کے لیے استعمال کیے تھے۔
یونیورسل پکچرز نے فلم ریلیز کی تاریخ 13 فروری رکھی ہے۔ فلم ریلیز کرنے کا صحیح وقت یہی ہے۔ یونیورسل پکچرز نے یہ فیصلہ اوہائیو، ٹیکساس اور کیلوفورنیا میں ہونے والے حالیہ فائرنگ کے واقعات کے بعد کیا ہے۔
امریکی نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق 2019 میں عوامی مقامات پر فائرنگ سے سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
یونیورسٹی کے مطابق 41 فائرنگ کے واقعات میں 211 عام لوگ ہلاک ہوئے۔ ریاست کیلی فورنیا میں سب سے زیادہ فائرنگ کے واقعات ہوئے ہیں جن میں ایک شخص نے لوگوں پر گولیاں برسا کر کئی افراد کو ہلاک کیا۔
فلم کے پروڈیوسر جیسن بلم نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ فلم بناتے ہوئے کسی کی بھی حمایت نہیں کی گئی۔ دیکھنے والے بخوبی سمجھتے ہیں کہ یہ طنزیہ فلم ہے۔