نئی دہلی:(ویب ڈیسک) معروف بھارتی مصنفہ اور پاکستان میں پیدا ہونے والی حقوق نسواں کی کارکن کملا بھاسن کینسر سے طویل جنگ لڑنے کے بعد چل بسیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان کے پنجاب میں پیدا ہونے والی بھارتی مصنفہ،حقوق نسواں کی سرکاردہ کارکن اورکملا بھاسن سرطان جیسے موذی مرض سے طویل عرصہ جنگ لڑنے کے بعد آج صبح 75برس کی عمر میں چل بسیں،وہ 1946 میں پاکستان کے پنجاب کے گاؤں شاہدانوالی میں پیدا ہوئیں۔
کملا بھاسن نے 1980 اور90 کی دہائی تک ملک میں بنیادی حقوق نسواں کی جدوجہد میں اہم کردار ادا کیا جبکہ انہوں نے جہیز کی لعنت ،ملک میں خواتین کی عصمت دری اور جنسی زیادتی کے خلاف مظاہروں میں بھی حصہ لیا۔
کملا بھاسن نے کئی تنظمیوں کی سرپرستی بھی کی جن میں انہوں نے اپنی تصانیف سے لوگوں میں بنیادی حقوق کی آگاہی کے لئے تحریک پیدا کرنے کی کوشش کی۔
2019 میں دی کوئنٹن کو دیے گئے انٹرویو میں کملا نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے 1980 میں پہلی بار پاکستان میں حقوق نسواں کا نعرہ سنا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت یہ نعرہ لگانے والا گروہ سیاسی نہیں تھا بلکہ یہ نعرہ حقوق نسواں کی جنگ لڑنے والی خواتین کی جانب سے لگایا گیا۔
کملا بھاسن نے کہا کہ انہوں نے ایسے ہی نعروں سے متاثر ہوکر اپنی نظم لکھی۔