لاہور: (دنیا نیوز) کلاسیکل موسیقی کے انمول رتن استاد بڑے فتح علی خان کی آٹھویں برسی اج منائی جارہی ہے۔
پٹیالہ گھرانے کے استاد نے جو گایا، امر ہوگیا، استاد فتح علی اور ان کے بھائی امانت علی کو کلاسیکل موسیقی کی باکمال جوڑی قرار دیا گیا، ان کا شمار خیال گائیکی کے ان سرخیل گلوکاروں میں ہوتا ہے،جنہہں ٹھمری، دادرا، غزل، راگ درباری اور پیچیدہ سُر گانے میں ملکہ حاصل تھا۔
استاد بڑے فتح علی خان کو کلاسیکی فنِ گائیگی کا سمراٹ مانا جاتا ہے، لمبی تان لگانا ان کا طرہ امتیاز تھا، 17 برس کی عمر میں ہی بڑے فتح علی خان نے شہرت حاصل کر لی تھی، بھارت کے انگریز حاکم لارڈ ایلگِن نے انہیں فن موسیقی کے کرنیل کا خطاب دیا۔
تقسیم ہند کے بعد بڑے فتح علی اپنے بھائی امانت علی کے ساتھ پاکستان آگئے اور یہاں دونوں بھائیوں کو کلاسیکی موسیقی کی باکمال جوڑی قرار دیا گیا، بڑے فتح علی خان نے پی ٹی وی پر بھی پرفارم کیا تاہم زیادہ وہ ریڈیو پاکستان سے وابستہ رہے۔
استاد بڑے فتح علی خان نے ستر سے زائد فلموں میں آواز کا جادو جگایا، حکومت سے تمغہ حسن کارکردگی سمیت بیرون ملک بھی انہیں کئی اعزازات سے نوازا گیا، استاد بڑے فتح علی خان 4 جنوری 2017ء کو 82 برس کی عمر میں خالق حقیقی سے جاملے اور لاہور میں آسودہ خاک ہیں۔