ممبئی: (ویب ڈیسک) بالی ووڈ انڈسٹری کا سنسنی خیز مقدمہ پانچ سال بعد بالآخر اپنے منطقی انجام کو پہنچ گیا۔
کنگنا رناوت بھارتی فلم انڈسٹری میں اقربا پروری یعنی معروف اداکاروں اور شوبز سے وابستہ افراد کی اولادوں کو بطور ہیرو، ہیروئن لانچ کرنے کی ناقد رہی ہیں۔
اس اقربا پروری اور اپنے بچوں کو نوازنے کی روایت کے خلاف آواز اٹھانے کے دوران کنگنا کئی بار حد سے تجاوز بھی کر گئیں، اس مقدمے کا آغاز نومبر 2020 میں ہوا تھا جب معروف قلم کار جاوید اختر نے بے باک اداکارہ کنگنا رناوت پر ہتک عزت کا دعویٰ کیا تھا۔
کنگنا رناوت نے بھی اپنے روایتی انداز کو اپناتے ہوئے صلح صفائی کرنے یا معافی مانگنے کے بجائے مقدمہ کا سامنا کرنے کا فیصلہ کیا، اس مقدمے میں ایک وقت ایسا بھی آیا تھا جب مدعی جاوید اختر نے عدالت سے کنگنا رناوت کے وارنٹ گرفتاری کی استدعا بھی کی تھی۔
کنگنا رناوت جو اب اداکارہ کے ساتھ ساتھ ایک سیاست دان اور قانون ساز اسمبلی کی رکن بھی ہیں نے ایک حیران کن اعلان کیا ہے، سوشل میڈیا شیئر کی گئی پوسٹ میں کنگنا نے لکھا کہ جاوید اختر صاحب کے ساتھ گزشتہ 5 برس سے جاری قانونی جنگ ختم ہو گئی۔
اداکارہ نے مزید بتایا کہ جاوید جی اور میں نے آج ثالثی کے ذریعے اپنا قانونی معاملہ عدالت سے باہر طے کر لیا، جاوید اختر نے نہ صرف معاف کیا بلکہ میری اگلی فلم کے گانے بھی لکھنے کی ہامی بھری ہے۔