ممبئی: (ویب ڈیسک) بالی ووڈ کے ورسٹائل اداکار نوازالدین صدیقی نے حالیہ بیان میں بھارت کی سب سے بڑی فلم انڈسٹری پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے ”چور انڈسٹری“ قرار دے دیا ہے۔
نوازالدین ان دنوں اپنی آنے والی فلم ”کوسٹاؤ“ کی پروموشن میں مصروف ہیں، ایک پریس کانفرنس کے دوران اداکار نے بالی ووڈ میں تخلیقی بحران پر آواز بلند کی اور انکشاف کیا کہ فلم انڈسٹری میں اصلی کہانیوں کا شدید فقدان ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کل فلمیں پرانے فارمولوں پر بن رہی ہیں، جنوبی ہند کی فلموں اور گانوں کی نقل عام ہو چکی ہے، اداکار نے فلم انڈسٹری میں بڑھتے ہوئے سیکوئلز اور ری میکس کے رجحان کو ”تخلیقی دیوالیہ پن“ سے تعبیر کیا۔
ان کا کہنا تھا ”بالی ووڈ آج کل عدم تحفظ کا شکار ہے، سب یہی سوچتے ہیں کہ جو پہلے چل چکا ہے، اسی کو دوبارہ چلا لیا جائے۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ ہماری انڈسٹری شروع سے چور رہی ہے۔“
انہوں نے مزید کہا کہ ”ہم نے گانے چوری کیے، کہانیاں چرائیں، اور کلٹ فلموں کے سین تک کاپی کیے۔ جب آپ بار بار چوری کرتے ہیں، تو آپ میں اصل تخلیق کی صلاحیت کیسے باقی رہ سکتی ہے؟“
نوازالدین کے مطابق یہ روش اب اتنی معمول بن چکی ہے کہ لوگ اسے جرم سمجھنے کے بجائے ایک معمولی بات سمجھتے ہیں، ”جب ایک پوری انڈسٹری چوری کو عام سمجھنے لگے تو پھر وہاں سے کسی نئے پن یا جدت کی کیا امید کی جا سکتی ہے؟“
اداکار نے اپنی بات کو سمیٹتے ہوئے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ہدایتکار انوراگ کشیپ جیسے تخلیقی اذہان سسٹم سے مایوس ہو کر الگ ہو رہے ہیں، کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ اچھے اور منفرد کام کی کوئی قدر باقی نہیں رہی۔