سرورق میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر دو مصنفین انعام سے محروم

Published On 18 November,2025 10:08 am

آکلینڈ: (ویب ڈیسک) نیوزی لینڈ کے اعلیٰ ترین ادبی ایوارڈ اوکھم بک ایوارڈز 2026 میں 2 نمایاں مصنفین کی کتابوں کو مقابلے سے خارج کر دیا گیا ہے کیونکہ ان کے سرورق بنانے میں مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا گیا تھا۔

سٹیفنی جانسن کی مختصر کہانیوں کی کتاب اور الزابتھ سمتھر کی طویل کہانیوں پر مشتمل کتاب فکشن کی کیٹیگری میں جمع کرائی گئیں تاہم ایوارڈ کمیٹی نے نئی اے آئی گائیڈ لائنز کی روشنی میں انہیں نااہل قرار دے دیا۔

سٹیفنی جانسن نے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں معلوم ہی نہیں تھا کہ ان کی کتاب کے سرورق جس میں انسانی دانتوں والا بلی کا عکس ہے، اسے اے آئی کی مدد سے تیار کیا گیا ہے میں سمجھتی تھی یہ حقیقی تصویر ہے جسے ایڈٹ کیا گیا ہے۔

انہوں نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ لوگ اب یہ گمان نہ کر بیٹھیں کہ کتاب بھی اے آئی سے لکھی گئی ہے، یہ سب بحث میری کتاب سے ہٹ کر اے آئی پر کی جا رہی ہے، جسے میں پسند نہیں کرتی۔

دوسری جانب الزابتھ سمتھر نے کہا کہ ان کی کتاب کے سرورق جس میں دھوئیں میں ابھرتا ہوا فرشتہ اور بھاپ کا انجن دکھایا گیا ہے اس پر ڈیزائنرز نے گھنٹوں محنت کی، اور انہیں افسوس ہے کہ ان کی محنت کو نظر انداز کر دیا گیا۔

ایوارڈ ٹرسٹ کی عہدیدار نیکولا لیگاٹ نے کہا کہ ادارہ مصنفین اور مصوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اے آئی کے استعمال پر سخت مؤقف رکھتا ہے اور اصول تمام امیدواروں پر یکساں طور پر لاگو ہوتے ہیں۔

ناشرین کا کہنا ہے کہ انڈسٹری میں گرائمرلی اور فوٹوشاپ جیسے ٹولز عام ہیں اور موجودہ صورتحال اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اے آئی سے متعلق واضح اور قابلِ عمل رہنما اصول فوری ضرورت ہیں۔