عمران خان کے بارے میں ترک صدر کی جھوٹی ویڈیو پھیلائی گئی

Last Updated On 19 September,2019 07:32 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کو پاکستان کا دشمن قرار نہیں دیا،جو ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے وہ جھوٹی ہے۔ جس کی تصدیق فرانسیسی خبر رساں ادارے نے کر دی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جسے 10 ہزار لوگوں نے دیکھا ہے، فیس بک اور ٹویٹر پر یہ ویڈیو ہر زبان پر زدعام بنی ہوئی ہے۔ اس ویڈیو میں ترکی کے وزیراعظم رجب طیب اردگان کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کے موجودہ وزیراعظم عمران خان اپنے ملک کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔ یہ ویڈیو جھوٹی ہے، اردگان کی جس ویڈیو کو شیئر کیا جا رہا ہے یہ ویڈیو ترکی کے سب سے بڑے شہر انقرہ کی ہے۔ جہاں ایک کانفرنس کے دوران صدر رجب طیب اردگان خطاب کر رہے ہیں، اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اردگان کہہ رہے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کے معاملے پر پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کیساتھ نتیجہ خیز بات کی ہے۔

فیس بک پر 21 سکینڈ کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، یہ ویڈیو 11 اگست کی ہے، اس ویڈیو کو ایک لاکھ 27 ہزار افراد دیکھ چکے ہیں اور اسے فیس بک پر ہٹانے سے قبل تقریباً سات ہزار کے قریب لوگوں نے شیئر بھی کیا ہے۔

اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردگان خطاب کر رہے ہیں اور پوڈیم ترکی کے قومی جھنڈے کے ساتھ لگا ہوا ہے، جو نشاندہی کرتا ہے یہ ویڈیو گمراہ کن بنائی گئی ہے۔

اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ انگلش کا اردو میں ترجمہ کیا گیا ہے، اردگان اس ویڈیو میں خطاب کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کے سب سے بڑے دشمن موجودہ وزیراعظم عمران خان خود ہیں۔

یہ ویڈیو بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے چند روز بھی فیس بک پر اپ لوڈ کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ مودی سرکار نے پوری وادی کو لاک ڈاؤن کیا ہوا تھا، یہی ویڈیو جو فیس بک پر وائرل ہو رہی تھی بعد میں اسے ٹویٹر پر وائرل کیا گیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ ویڈیو جھوٹی ہے، جس ویڈیو کی بات کی جا رہی ہے یہ ویڈیو ترکی کے سب سے بڑے شہر انقرہ کی ہے، ایک کانفرنس کے دوران صدر رجب طیب اردگان خطاب کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ میری عمران خان کے ساتھ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے نتیجہ خیز بات چیت ہوئی ہے۔

گوگل کی مدد سے جب تصویر کو استعمال کیا گیا تو اس وقت ایک ویڈیو سامنے آئی جو اصل تھی، اس ویڈیو کو بعد میں پاکستان ٹیلی ویژن کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر بھی شیئر کیا گیا جسے لاکھوں کی تعداد میں لوگوں نے دیکھا۔

پاکستان ٹیلی ویژن کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ترک صدر کے چند الفاظ تحریر تھے جو مندرجہ ذیل ہیں۔

ترک صدر کے الفاظ یہ تھے ’مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے بعد ہم اس کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں، میں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان سے بات کی ہے اور وادی کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے‘۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے صحافی انقرہ میں موجود صحافی نے اس خبر کی تصدیق کی اور ثابت کیا کہ یہ وائرل ہونے والی جھوٹی ہے۔ اس ویڈیو میں جو الفاظ دہرا جا رہے تھے وہ فرانسیسی صحافی نے بھی دہرائے۔ جو الفاظ دہرائے گئے ان میں ترک صدر کہہ رہے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورتحال سے آگاہ ہیں اور بہت پریشان ہیں، ایک روز قبل میں نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان سے ٹیلیفون پر بات کی ہے۔ بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ترکی اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

 اس دوران ترکی کے مشہور خبر ایجنسی نے مذکورہ ویڈیو کو شیئر کیا اور بتایا کہ الفاظ کیا تھے جو سننا چاہتا ہے اس ویڈیو کو دیکھ لے۔