لاہور: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک تصویر سینکڑوں مرتبہ وائرل ہو رہی ہے جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہےکہ ایک پاکستانی اپوزیشن سیاستدان جیل میں اپنے سیل کے فرش پر لیٹے ہوئے ہیں۔ یہ تصویر جعلی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک پر 18 دسمبر 2020ء کو ایک تصویر شیئر کی گئی۔ جس کے کیپشن میں لکھا تھا کہ اسلامی جمہوریہ آزاد ریاست پاکستان، ایمانداروں اور جمہوریت کے ٹھیکداروں کی حکومت اور ممبر قومی اسمبلی کی یہ حالت۔
اے ایف پی کے مطابق ایم این اے علی وزیر کو 16 دسمبر 2020ء کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ایم این اے علی وزیر کو پولیس افسر کے ذریعہ لے جانے کی پہلی تصویر 18 دسمبر 2020 کو مقامی میڈیا میں شائع ہوئی تھی۔اس تصویر کو 950 سے زائد مرتبہ شیئر کیا گیا، یہ تصویر جعلی ہے۔
اے ایف پی کے مطابق تحقیق کے دوران پتہ چلا کہ یہ تصویر پاکستان کی نہیں بلکہ آسٹریلیا کی ہے، یہ تصویر آسٹریلوی براڈکاسٹنگ کارپوریشن کی طرف سے شائع کی گئی اور شیئر ہونے والی تصویر 12 سال قبل کی ہے، 14 اکتوبر 2008ء کو یہ تصویر شیئر کی گئی جس کے کیپشن میں لکھا تھا کہ بے گھر شخص برسبین کی گلی میں سویا ہوا ہے۔ اصل تصویر نیچے دکھائی گئی ہے۔ دائیں طرف تصویر اصل جبکہ بائیں طرف تصویر جعلی ہے۔