لاہور: (ویب ڈیسک) واپڈا نے نیلم جہلم پراجیکٹ کی مرمت کا کام ترک کرنے کی خبروں کو جعلی قرار دیدیا۔
ترجمان واپڈا نے چینی کمپنی کی جانب سے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی مرمت کا کام ترک کرنے کے حوالے سے بعض اخبارات میں شائع ہونے والی خبر کی سختی سے تردید کی ہے اور اسے من گھڑت، بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ چینی کمپنی نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی مرمت کیلئے تمام سائٹس پر مسلسل اور بلا تعطل کام کر رہی ہے۔
ترجمان نے کہا ہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ دو چینی کمپنیوں سی جی جی سی (CGGC)او ر سی ایم ای سی (CMEC) پر مشتمل جوائنٹ ونچر نے 2018ء میں مکمل کیا تھا۔ 6 جولائی کو ٹیل ریس کی بندش کے واقعہ سے قبل یہ منصوبہ تسلی بخش طور پر کام کر رہا تھا اور تکمیل کے بعد منصوبے سے نیشنل گرڈ کو 18ارب 28کروڑ یونٹ پن بجلی مہیا کی جا چکی تھی۔ 6 جولائی کو ٹیل ریس ٹنل میں بندش کی وجہ سے پاور سٹرکچر اور دیگر آلات کی حفاظت کے لئے پاور سٹیشن کو بند کر دیا گیا تھا۔
Taking strong exception to a news about abandoning of Neelum Jhelum Project by a Chinese firm, published in a section of press, WAPDA spokesman has termed it fabricated and baseless, saying that the Chinese firm has been continuously working at all sites without any interruption. pic.twitter.com/DdptxdKvol
— WAPDA (@wapda_pr) September 15, 2022
ترجمان نے کہا کہ مذکورہ واقعہ کے فوری بعد منصوبے کے سول ورکس سر انجام دینے والی چینی کمپنی سی جی جی سی سے مرمت کے لئے رابطہ کیا گیا،جس کے بعد چینی کمپنی فوری طور پر سائٹ پر پہنچی۔نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی مرمت کے لئے معاہدہ کیا گیااور چینی کمپنی سائٹ پر بلا تعطل کام کر رہی ہے۔ ٹیل ریس ٹنل کی بحالی کا کام شیڈول کے مطابق آگے بڑھ رہا ہے اور توقع ہے کہ یہ کام فروری 2023ء میں مکمل ہو جائے گا۔
ترجمان نے کہا ہے کہ چینی کمپنی کی سکیورٹی کے لئے مطلوبہ اقدامات عمل میں لائے گئے ہیں اور نیلم جہلم پراجیکٹ پر سکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔