لاہور: (ویب ڈیسک) وزارت توانائی کے پاور ڈویژن نے ارکان پارلیمنٹ اور بیورو کریٹس کو مفت بجلی فراہم کرنے کی خبروں کی تردید کر دی۔
ارکان قومی اسمبلی کی جانب سے مفت بجلی کے استعمال کی تردید نہ کرنے پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے وزارت توانائی کے خلاف تحریک استحقاق سپیکر کو جمع کرائی تھی۔
ارکان قومی اسمبلی نے سپیکر ایاز صادق سے رابطہ کیا اور پارلیمنٹیرینز کی جانب سے مفت بجلی استعمال کی خبروں سے متعلق شکوے کئے۔
ارکان اسمبلی نے کہا کہ انتخابات میں حصہ لینے سے پہلے تمام ادائیگیوں کا این او سی بھی جمع کرانا لازم ہے، وہ پارلیمنٹ لاجز کا کرایہ ادا کرتے ہیں، بجلی اور گیس کا بل بھی دیتے ہیں لیکن کرائے اور بل کی ادائیگی کے باوجود پارلیمنٹیرینز پر کیچڑ اچھالے جانے کی مہم پر وزارت توانائی کی خاموشی مجرمانہ ہے۔
اراکین پارلیمنٹ نے کہا کہ وزارت توانائی کو فوری جھوٹی خبر کی تردید کرنی چاہیے جس پر سپیکر ایاز صادق نے ارکان کو یقین دہانی کرائی کہ ارکان کی عزت و توقیر پر کوئی کمپرومائز نہیں ہوگا۔
بعدازاں پاور ڈویژن نے ارکان پارلیمنٹ اور بیوروکریٹس کو مفت بجلی کی فراہمی کی خبروں کی تردید کر دی۔
پاور ڈویژن سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ ارکان پارلیمنٹ اور بیوروکریٹس کو مفت بجلی کی فراہمی کی خبروں میں صداقت نہیں، کسی بھی پارلیمنٹیرین، بیوروکریٹ یا سرکاری ادارے کو بجلی مفت فراہم نہیں کی جاتی۔