سائنسدانوں نے بروقت خون روکنے، لہو جمانے والی بینڈیج تیار کر لی

Last Updated On 13 January,2020 08:04 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) سائنسدانوں نے ایک ایسی پٹی تیار کر لی ہے جو ایک ہی وقت میں دو کام کرے گی، سب سے پہلے یہ پٹی زخم سے خون کے بہاؤ کو روکے گی تو دوسری طرف خون جمنے میں بھی مدد دے گی۔ جس سے زخموں کو مؤثر طور پر بند کرکے انسانی جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہم جانتے ہیں کہ زخم کو پٹیوں سے ڈھانکا جائے تو پٹی وقتی طور پر خون روک دیتی ہے لیکن پٹی اتارنے پر زخم دوبارہ کھل سکتا ہے اور خون کا بہاؤ بھی شروع ہوجاتا ہے۔ تو ضروری ہے ایک جانب خون کے بہاؤ کو روکا جائے تو دوسری جانب خون کو بہنے سے بھی باز رکھا جائے۔

نیچر کمیونی کیشن نامی عالمی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق ای ٹی ایچ زیورخ انسٹیٹیوٹ اور نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور کے ماہرین بدن میں داخل کرنے والے تاروں اور آلات کے لیے ایسی کوٹنگ بنانے پر غور کررہے تھے جو مائعات کو بھگانے والی ہو اور خون سمیت تمام سیال اشیا کو دھکیل سکے لیکن حیرت انگیز طور پر انہوں نے ایک اور مٹیریل دریافت کرلیا جو بہتے خون کو فوری طور پر جمنے میں بھی مدد دیتا ہے۔

یہ باریک پرت کاربن اور سلیکون کے نینو فائبر سے بنئی ہے اور اسے آسانی سے عام پٹیوں پر لگایا جاسکتا ہے۔ ایک جانب یہ خون کو دور ہٹاتا ہے یعنی خون اس پر چپکتا نہیں تو دوسری جانب خون باہر نکل کر جیسے ہی اس سے عمل کرتا ہے وہ گاڑھا ہوکر جمنا شروع ہوجاتا ہے۔ یہ ایجاد حادثاتی طور پر واقع ہوئی ہے جسے سمجھنے کی کوشش ہو رہی ہے لیکن اب تک خیال ہے کہ اس میں اہم کردار کاربن نینو فائبر کا ہی ہے۔

تیسری اہم بات یہ کہ نئی ایجاد اور حادثاتی طور پر دریافت شدہ مٹیریل کسی بیکٹیریا کو جمع نہیں ہونے دیتا اور اپنی فطرت میں اینٹی بیکٹیریا خواص رکھتا ہے۔ اس کے بعد پٹی کو زخمی چوہوں پر آزمایا گیا اور زبردست کامیابی ملی ہے لیکن فی الحال اسے مزید بہتر کرنے کے بعد ہی انسانوں کی باری آسکے گی۔

یہ دنیا کا پہلا مٹیریل ہے جو خون کے بہاؤ کو روکتا ہے اور خون کو جماتا بھی ہے، اسے عام زبان میں ’سپر ہائیڈرو فوبک‘ مٹیریل کا نام دیا گیا ہے۔ ہسپتالوں میں کھولی گئی پٹیوں سے زخم دوبارہ کھل جاتے ہیں اور بیکٹیریا اور جراثیم پیدا ہونے کا خدشہ بھی ہوسکتا ہے۔ پٹی بدلتے وقت ہسپتالوں میں اکثر ایسے مسائل سامنے آتے رہتے ہیں۔