فضائی آلودگی کے دوران سانس کی بیماری پر قابو پانے کیلئے گڑ مددگار قرار

Last Updated On 08 January,2020 06:29 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں اکثر لوگوں کی بڑی تعداد سرد موسم کے دوران خشک میوہ جات کا استعمال کرتی ہے، مہنگے خشک میوہ جات کے سبب کچھ لوگ اس سوغات سے محروم رہتے ہیں تاہم حیران کن طور پر بہت ہی کم لوگوں کے علم میں ہو گا کہ گڑ سرد موسم میں بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق موسمِ سرما میں تِل کے لڈو، گجک، مونگ پھلی کی پٹی اور گُڑ کی پٹی کھانا کس کو پسند نہیں ہوگا اور خاص طور پر سردیاں آتے ہی ان چیزوں کی مانگ میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ ان چیزوں کو ہم لطف حاصل کرنے کے لیے کھاتے ہیں لیکن موسمِ سرما میں گُڑ کھانے کے ایسے فوائد بتانے والے ہیں جس کے بعد آپ اس کے استعمال کو ضرور یقینی بنائیں گے۔

گُڑ کے بے شمار فوائد ہیں، خاص طور پر اگر اس کا استعمال سردیوں میں کیا جائے تو یہ جسم کو گرم رکھنے کے ساتھ ساتھ نظامِ قوت مدافعت کو بھی مضبوط کرتا ہے۔

گُڑ جسم کے اعضا کے لیے کلیننگ ایجنٹ سمجھا جاتا ہے، یورپین جرنل آف فارماسوٹیکل اینڈ میڈیکل ریسرچ میں شائع ہونے والے آرٹیکل کے مطابق گُڑ پھیپھڑوں، معدے، آنتوں، گلے، اور سانس کی نالی کی صفائی کے لیے بہترین ثابت ہوا ہے۔

روزانہ باہر جانے اور فضائی آلودگی میں سانس لینے کی وجہ سے سانس سے متعلق بے شمار مسائل جنم لیتے ہیں اس پر قابو پانے کے لیے روزانہ معمولی سا گُڑ کھانا مددگار ہوگا۔

اگر ہم گُڑ کی تاثیر کی بات کریں تو اس کی تاثیر گرم ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ اگر آپ گُڑ کا استعمال سردیوں کے موسم میں کریں گے تو یہ آپ کے جسم کا درجہ حرارت گرم رکھے گا۔

گُڑ کھانے سے میٹابولزم کا نظام اچھا ہوتا ہے جس سے جسم گرماہٹ پیدا کرتا ہے جو خون کی روانی کو بھی بہتر کرتی ہے۔گُڑ کی غذائیت کے اعتبار سے بات کی جائے تو اس میں فاسفورس، کیلشیم، آئرن، اور وٹامن بی کے ساتھ ساتھ میگنیشیم بھی پایا جاتا ہے۔

جرنل فار رینائسنس اِن انٹیلیکچؤل ڈیسیلپن کے مطابق گُڑ نظامِ اعصاب کو مضبوط بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ریسرچ گیٹ آرٹیکل کی تجویز کے مطابق گُڑ کا استعمال دردِشقیقہ کے مریضوں کے لیے نہایت ہی اہم سمجھا جاتا ہے۔

گُڑ میں موجود آئرن، میگنیشیم، پوٹاشیم، کیلشیم، میگنیز، زنک اور سیلینیم ایسی نمکیات ہیں جو مائیگرین اٹیک (دردِ شقیقہ کا دورہ) کے لیے مفید ثابت ہوئے ہیں۔