لاہور: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں متعدد افراد بیماریوں سے نجات حاصل کرنے کے لیے ہزاروں لاکھوں روپے کی ادویات خریدتے ہیں، ادویات کے استعمال کے باوجود کچھ لوگ صحت مند نہیں ہو پاتے تاہم بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ قدرتی سبزیاں بھی کسی ادویات سے کم نہیں ہیں۔ ایک طبی تحقیق امریکا سے آئی ہے جس کے مطابق کریلے میں سرطان کو روکنے والے طاقتور اجزا موجود ہوتے ہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق آیو ویدرک اور طبِ یونانی میں کریلے کو ذیابیطس سمیت کئی ادویات کے علاج میں برسوں سے استعمال کیا جارہا ہے اب میسوری کی سینٹ لوئی یونیورسٹی کی پروفیسر رتنا رے اور ان کے ساتھیوں نے کریلے کے مفردات (ایکسٹریکٹس) کشید کرکے انہیں کینسر کے مریض چوہوں پر آزمایا تو ان میں سرطان کا پھیلاؤ سست پڑا اور رسولیوں کی افزائش بھی بہت کم ہوگئی۔
کڑوے کریلے کا ایک طبی فائدہ سامنے آیا ہے جو کینسر کے علاج میں مدد دے سکتا ہے۔ اس کے بعد پروفیسر رتنا نے چھاتی، پروسٹیٹ، سر اور گردن کے کینسر کے خلیات حاصل کیے اور ان میں کریلے کے اجزا شامل کیے تو سرطانی خلیات کی تقسیم بند ہوگئی اور سرطان کا پھیلاؤ بہت حد تک رک گیا۔
چوہوں پر کیے گئے تجربات سے معلوم ہوا کہ کریلا زبان کے کینسر کے معالجے میں بھی مفید ثابت ہوسکتا ہے، اگراس تحقیق اور کریلے کے اجزا کی پوری کارکردگی سمجھ میں آجاتی ہے تو اس سے بہتر علاج کی راہ ہموار ہوگی۔
ہم جانتے ہیں کہ سادہ شکر اور چکنائی کے سالمات کینسر کے مقام پر جا کر سرطان کو مزید بڑھاتے ہیں۔ کریلے کےاجزا ان دونوں کا راستہ روکتے ہیں اور اس طرح سرطانی خلیات کم ہوجاتے ہیں اور بعض خلیات کو مرتے ہوئے بھی دیکھا گیا ہے۔
پروفیسر رتنا کے مطابق جب کریلے کو مختلف جانوروں پر آزمایا گیا تو سرطانی رسولیوں کی جسامت میں 50 فیصد کمی واقع ہوئی۔ اب اگلے مرحلے میں کریلے کے یہ اجزا انسانوں پر آزمائے جائیں گے۔