لاہور: (ویب ڈیسک) کچھ لوگ کالے اور سخت دکھنے والے پھل سنگھاڑے کی اہمیت سے واقف نہیں لیکن اس سخت اور نوکدار خول کے اندر چھپے سفید پھل میں بے شمار افادیت ہوتی ہے۔ سنگھاڑے کے گودے سے بنایا ہوا سفوف کھانسی سے نجات دلاتا ہے۔
یہ پانی میں کیچڑ کے نیچے اگنے والا مخروطی شکل کا پھل ہے جس کو اردو میں سنگھاڑا اور انگریزی میں Water Chestnut کہتے ہیں۔
غذائی ماہرین کے مطابق اس میں کاربوہائیڈریٹس، پروٹین، وٹامن بی، پوٹاشیم اور کوپر وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جبکہ اس کا ذائقہ بالکل منفرد ہوتا ہے۔
غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ ابلے ہوئے سنگھاڑے کھانے سے بھوک میں اضافہ ہوتا ہے، تھکاوٹ دور اور جسم میں خون کی ترسیل بہتر ہوتی ہے۔
سنگھاڑے کے گودے سے بنایا ہوا سفوف کھانسی سے نجات دلاتا ہے اور قبض کی شکایت دور کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے جب کہ ساتھ ہی معدے اور آنتوں کے زخم کے لیے بھی مقوی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سنگھاڑے کے استعمال سے یادداشت تیز رہتی ہے اور دماغی قوت برقرار رہتی ہے۔
علاوہ ازیں سنگھاڑا پوشیدہ امراض کے شکار مرد و خواتین کے لیے بھی ایک نعمت ہے کیونکہ اس کا استعمال کمزور مردوں اور خواتین کے ماہانہ نظام کے لیے مفید ہے ، سنگھاڑے کے سفوف میں دودھ یا دہی ملا کر استعمال کرنے سے پیچش سے آرام آتا ہے۔
اس کا سفوف استعمال کرنے سے دانت چمکدار اور مسوڑھے صحت مند ہوتے ہیں۔
سنگھاڑے کو ابال کر کھایا جائے یا اس کا پاؤڈر استعمال کیا جائے یہ ہر صورت انسانی صحت کے لیے مفید ہے۔