کوئٹہ: (دنیا نیوز) کوئٹہ کے سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں ونٹی لیٹرز انتہائی کم ہیں، آکسیجن کی سہولت سمیت کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے ضروری آلات کی بھی قلت ہے۔
دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں میں اضافے کے بعد کوئٹہ شہر کے سرکاری ہسپتال کا جائزہ لیا جائے تو صورت حال کچھ بہتر نظر نہیں آرہی ہے۔ ہسپتالوں میں کورونا وائرس سے بچاو کے لیے موجودہ ونٹی لیٹرز نہ کافی ہے۔ حکومت جو دعوے کر رہی ہے وہ صرف زبانی اور کاغذوں تک ہی محدود ہے۔
گزشتہ روز پشتونخوا میپ کے سینئر رہنماء اور سابق صوبائی وزیر مصطفٰی ترین بھی سہولیات نہ ملنے پر زندگی کی بازی ہار گئے۔
حکومتی ترجمان کے مطابق اس وقت صوبے بھر میں 60 وینٹی لیٹرز مشین کورونا کے مریضوں کے لیے رکھی گئی ہیں۔ مزید 145 ونٹی لیٹر مشینیں کی ضرورت ہے۔ سول ہسپتال کے ایم ایس کا یہ کہنا ہے اس وقت ہسپتال میں صرف 15 ونٹی لیٹرز مشینیں موجود ہیں جن میں سے 6 آئسولیشن وارڈ میں مریضوں کے لیے رکھی گئی ہے۔
صوبے میں مقامی سطع پر جس طرح کیسزمیں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے یہ حکومت کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ حکومت کی سب سے بڑی ذمے داری یہ ہے کہ وہ تمام تر ہسپتالوں میں سہولیات فرائم کرے۔