ٹوکیو: (ویب ڈیسک) امریکا کے بعد جاپان نے بھی اینٹی وائرل دوا ریمیڈی سیور کو کورونا کے مریضوں کے علاج کے لیے استعمال کرنے کی منظوری دے دی۔
جاپان نے ریمیڈی سیور کو کورونا وائرس کے علاج کے لیے استعمال کی اجازت دی ہے اور یہ کورونا مریضوں کے علاج کے لیے جاپان کی پہلی منظور کردہ دوا ہے۔ ریمیڈی سیور وائرس کے جین میں شامل ہو کر اسکے پھیلنے کے عمل کو متاثر کرتی ہے۔
امریکا کے بعد جاپان ریمیڈی سیور کو کرونا مریضوں کے علاج کے استعمال کے منظور کرنے والا دوسرا ملک بن گیا ہے، اس سے قبل امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے اس کے استعمال کی منظوری دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا میں کورونا وائرس کی دوا کی منظوری
جاپان میں 16 ہزار سے زائد کورونا سے متاثرہ افراد ہیں اور 800 سے کم اموات ہیں جبکہ دیگر صنعتی ممالک کے مقابلے میں جاپان میں کم کسیز رپورٹ ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ کورونا وائرس کا اب تک کوئی مستند علاج موجود نہیں اور یہ منظوری عارضی طور پر دی گئی ہے تاکہ مریضوں اور معالجین کو ریلیف فراہم کیا جائے اور اسپتال مریضوں سے نہ بھر جائیں۔
اس سے قبل جاپان کے وزیراعظم شینزو ایبے نے کورونا وائرس کی وجہ سے ملک گیر ہنگامی حالت میں 31 مئی تک توسیع کی تھی۔
جاپان کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر صورت حال بہتر ہوگی تو یہ ہنگامی حالت مذکورہ تاریخ سے قبل بھی ختم کی جاسکتی ہے۔
شنزو ایبے کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد کم ہو کر پہلے کے مقابلے میں ایک تہائی ہوگئی۔ حکومت کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو قابو میں لانے کے لیے درست سمت پر ہے۔