لاہور: (روزنامہ دنیا) کورونا کے صحت یاب ہونے والے مریضوں میں اس بیماری کے خلاف اینٹی باڈیز اوسطاً 18 دن تک رہتی ہیں۔ بیماری کے خلاف قوت مدافعت ساری عمر کیلئے نہیں رہتی۔ اچھے اور معیاری حفاظتی لباس کے ذریعے ہی اپنے ہیلتھ ورکرز کی جان بچا سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسر جاوید اکرم نے پیر کے روز کورونا وائرس پر پاک چائنا مشترکہ ویڈیو کانفرنس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انھوں نے کہا کہ چینی ماہرین کے ساتھ ویڈیو کانفرنس بہت مفید رہی۔ چینی ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا کے شدید بیمار مریضوں کو فوراً وینٹی لیٹر پر منتقل نہیں کرنا چاہیے، ایسے مریضوں کا سانس بحال کرنے کیلئے دوسرے طریقے استعمال کیے جائیں اور زیادہ توجہ ان کا خون پتلا کرنے پر دی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جون کے مہینے میں چین میں کورونا کے صرف 114 کیسز رپورٹ ہوئے، اچھے معیاری حفاظتی لباس کی مدد سے چین میں کورونا سے ہلاک ہونے والے ہیلتھ ورکرز کی تعداد کو ساڑھے تین ہزار سے صفر پر لایا گیا۔
پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا تھا ہمارے ملک میں بھی ہیلتھ ورکرز کی مناسب تربیت کا انتظام ہونا چاہیے، یو ایچ ایس، پاکستان سوسائٹی آف انٹرنل میڈیسن کے ساتھ مل کر اپنے ہیلتھ ورکرز کی تربیت کا انتظام کرے گی۔ اس موقع پر یو ایچ ایس کی جانب سے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو خراج تحسین پیش کیا گیا جبکہ شہید ہونے والے ڈاکٹروں اور دیگر ہیلتھ ورکرز کے ایصال ثواب کیلئے دعا بھی کرائی گئی۔ اس سے قبل پاکستان اور چین کے طبی ماہرین کی مشترکہ ویڈیو کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں پاکستان، چین ، انڈونیشیا اور تھائی لینڈ کے 50 طبی ماہرین نے کورونا کے علاج اور بچاؤ کے حوالے سے اپنے تجربات بیان کیے۔ چیئرمین کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ پروفیسر محمود شوکت نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔