ریاض : (ویب ڈیسک ) سعودی عرب کے کنگ فیصل سپیشلسٹ ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر میں دنیا کا پہلا کامیاب مکمل روبوٹک لیور ٹرانسپلانٹ کر لیا گیا ۔
عرب میڈیا کے مطابق 60 سالہ سعودی مریض نان الکوحل فیٹی لیور اور ہیپا ٹوسیلولر میں مبتلا تھا جس کا ٹرانسپلانٹ کامیابی سے مکمل کیا گیا، اس حوالے سے روبوٹک لیور ٹرانسپلانٹ کو انجام دینے والی میڈیکل ٹیم کے رہنما اور سنٹر آف ایکسیلنس فار آرگن ٹرانسپلانٹس کے سی ای او پروفیسر ڈائیٹر بروئرنگ نے وضاحت کی کہ یہ اہم کامیابی طبی جدت اور دنیا بھر میں مریضوں کو فراہم کی جانیوالی صحت کی دیکھ بھال کے معیار کو بڑھانے کے عزم کی نشاندہی کر رہی ہے۔
یہ آپریشن اعضاء کی پیوند کاری کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، یہ کامیابی اس میدان میں عالمی رہنما کے طور پرسپیشلسٹ کی پوزیشن کو مستحکم کر رہی ہے۔
اس پیوند کاری کو روایتی اور روبوٹک لیور ٹرانسپلانٹیشن کی وجہ سے منفرد حیثیت حاصل ہے۔
یاد رہے 2018 سے زندہ شخص سے جگر کے جزوی اخراج کے لیے مکمل طور پر روبوٹک سرجری پر انحصار کیا جا رہا ہے، مکمل روبوٹک جگر کی پیوند کاری دوسرے طریقوں سے نمایاں طور پر مختلف ہوتی ہے۔
اس پیوند کاری میں مریض کے جسم میں چھوٹے چیرے لگاۓ جاتے ہیں، صحت یابی کی مدت کو کم کر دیا جاتا اور پیچیدگیوں کے امکانات کو روبہ زوال کردیا جاتا ہے۔
یہ روایتی لیور ٹرانسپلانٹیشن یا ہائبرڈ اپروچ کے برعکس ہے ، پرانے طریقے میں مریض کے جسم میں 15 سینٹی میٹر کا چیرا لگایا جاتا اور اس سے 50 فیصد معاملات میں پیچیدگیاں پیدا ہوجاتی تھیں، اس کے بعد مریض کو ایک لمبے عرصہ کےلیے ہسپتال میں رہنا پڑتا تھا۔
حالیہ کامیابی اعضاء کی پیوند کاری کے ماہرین کے تمام امکانات پر قابو پانے کی خصوصی مہارتوں کی بھی نمائندگی کر دی۔
واضح رہے کنگ فیصل ہسپتال اعضاء کی پیوند کاری کےلیے روبوٹک سرجری کے خصوصی تربیتی مرکز کے طور پر کام کرتا ہے، یہ ہسپتال دوسرے طبی اداروں کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرتا اور کم سے کم نقصان دہ ا عضاء کی پیوند کاری کے طریقہ کار کے بارے میں عالمی سمجھ بوجھ کو بڑھانے میں بھرپور مدد فراہم کرتا ہے۔