اسلام آباد: (دنیانیوز) وزارت صحت نے ڈرگ کنٹرول ایڈمنسٹریشن، ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ، اسلام آباد کو مضبوط بنانے کیلئے 330 ملین کے منصوبے کی منظوری دے دی۔
کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ کے مطابق منصوبے کا مقصد وفاقی دارالحکومت میں فروخت ہونے والی ادویات کے کوالٹی کو یقینی بنانا ہے ، جدید ترین ٹیکنالوجی رامن سپیکٹو فوٹومیٹرز ، موبائل ڈرگ ٹیسٹنگ ایکویپمنٹ کے ذریعے جعلی ادویات کی سیکنڈوں موقع پر شناخت کی جائے گی۔
ڈاکٹر مختار بھرتھ کاکہنا ہے کہ فارمیسیز /میڈیکل سٹورز کے ذریعے فروخت کی جانے والی ادویات کا معیار بھی ٹیسٹ کیا جائے گا ، سرکاری ہسپتالوں کے ذریعے فراہم کی جانے والی ادویات کی کوالٹی کی ٹیسٹنگ بھی کی جائے گی۔
ترجمان وزارت صحت کے مطابق پراجیکٹ کے ذریعے ڈرگ انسپکٹرز کی تعداد 3 سے بڑھا کر 6 کر دی جائے گی، اس وقت اسلام آباد میں 1500 کے قریب سیلز کے ادارے کام کر رہے ہیں ، ڈرگ کنٹرول ایڈمنسٹریشن کو فیلڈ مانیٹرنگ کے لیے 05 گاڑیاں فراہم کر کے لاجسٹک طور پر مضبوط کیا جائے گا ۔
ترجمان نے مزید کہا کہ فارماکو ویجیلنس سنٹر اسلام آباد قائم کیا جارہا ہے ، فارماکو ویجیلنس کے نظام کو فارماکو ویجیلنس افسران کی خدمات حاصل کرکے بھی مضبوط کیا جائے گا، ایڈورس ڈرگ ریکشن سے پوری دنیا میں اموات ہوتی ہیں ، فارماکو ویجیلنس سینٹرز تشخیص کیلئے اداروں سے ایڈورس ڈرگ ری ایکشن کا ڈیٹا اکٹھا کرے گا ۔
ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ نے کہا کہ ڈیٹا مزید کارروائی کے لیے DRAP کے نیشنل فارماکوویجیلنس سینٹرز کے ساتھ شیئر کیا جائے گا ، صحت کے شعبے میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کی جارہی ہیں، اس منصوبے کو 2 سال میں سینئر ڈرگ انسپکٹر، محکمہ صحت، اسلام آباد کی نگرانی میں مکمل کیا جائے گا ۔