لاہور: (دنیا نیوز) عمران خان اور آصف زرداری کا 17 جنوری کو طاہر القادری کے کنٹینر پر ایک ساتھ آنا مشکل ہو گیا۔ تحریک انصاف نے قائدین کی آمد اور خطاب کا وقت مختلف رکھنے کی تجویز دیدی۔ فیصلہ کل ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں ہو گا۔
لاہور میں عوامی تحریک کے احتجاج کا وقت قریب آ گیا۔ سیاسی طوفان زور پکڑنے لگا ہے۔ اپوزیشن نے تیاری مکمل کر لی ہے۔ آصف زرداری اور عمران خان کا طاہر القادری کے کنٹینر پر ایک ساتھ آنا مشکل ہو گیا ہے۔ پی ٹی آئی نے قائدین کی آمد اور خطاب کا وقت مختلف رکھنے کی تجویز دیدی ہے۔ فیصلہ کل ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں ہو گا۔
عمران خان نے واضح کیا ہے کہ 17 جنوری کو ایک دن کا احتجاج ہو گا۔ قاتلوں کی عدم گرفتاری پر اسی روز آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کا مال روڈ پر متحدہ اپوزیشن کو دھرنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ
اعتزاز احسن اور قمر الزمان کائرہ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شفاف تحقیقات کیلئے وزیر اعلیٰ پنجاب کے استعفے پر زور دیا ہے۔
دوسری جانب، پنجاب حکومت نے بھی مال روڈ پر دھرنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کابینہ کمیٹی کے اہم اجلاس کے بعد ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ کسی نے زبردستی دھرنا یا احتجاج کرنا ہے تو ناصر باغ میں کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ: حکومت کیخلاف 17 جنوری کو دھرنا روکنے کی استدعا مسترد
دریں اثناء، لاہور ہائیکورٹ نے 17 جنوری کو حکومت مخالف احتجاج فوری روکنے کی استدعا مسترد کر دی ہے۔ عدالت نے درخواست پر سماعت کیلئے لارجر بنچ تشکیل دینے کی سفارش کر دی ہے۔