اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے وفاقی دارالحکومت میں نقیب اللہ محسود کی جعلی مقابلے میں ہلاکت کیخلاف محسود قبائل کے احتجاجی دھرنے سے خطاب کیا۔
عمران خان نے کہا کہ وزیرستان میں فوج بھیجنے کی مخالفت کی تھی، پاکستان کو امریکہ کی جنگ میں شرکت نہیں کرنی چاہئے تھی، ہمیں اپنی فوج قبائلی علاقوں میں نہیں بھیجنی چاہئے تھی، یہ فیصلہ کرنے والوں نے اگر برطانیہ کی اس خطے میں حکومت کے زمانے کی تاریخ کا مطالعہ کیا ہوتا تو وہ ایسا نہ کرتے، امریکی جنگ کی مخالفت پر مجھے طالبان خان کہا گیا لیکن تب بھی کہتا تھا اور اب بھی کہتا ہوں کہ ڈرون حملے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: نقیب کے قتل کیخلاف عمائدین کا دھرنا جاری، ریحام خان بھی پہنچ گئیں
عمران خان نے مزید کہا کہ قبائلیوں نے بہت زیادہ مشکلات کا سامنا کیا، اگر ان کی جگہ کوئی کمزور قوم ہوتی تو کب کی ٹوٹ چکی ہوتی، پورا پاکستان قبائلیوں کے ساتھ ہے، متعدد وزراء کو نہیں پتا کہ قبائلی علاقوں اور پختونخوا میں کیا فرق ہے، وہ قبائلیوں کے مسائل کو کیا سمجھیں گے؟
یہ بھی پڑھیں: میں بہت خطرناک ہوں، نیب میں پیش ہونے کے سوال پرعمران خان کا ردعمل
انہوں نے کہا کہ فاٹا کا خیبر پختونخوا میں ضم ہونا بہت ضروری ہے، قبائلی علاقوں میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہو رہے، فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کا وعدہ کرتا ہوں، فاٹا کے عوام کی خیبر پختونخوا میں نمائندگی ہونی چاہئے، راؤ انوار نے صرف نقیب اللہ نہیں، بہت سے لوگوں کو قتل کیا۔