امریکا میں تعینات ہونے والے نئے پاکستانی سفیر قومی احتساب بیورو (نیب) کے آفس میں پیش ہو گئے، انھیں نیب نے 40 ارب روپے سے زائد کی سٹاک ایکسچینج میں اپنی کمپنی کے حصص کی ان سائیڈ ٹریڈنگ کے الزام میں طلب کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق نیب نے ایس ای سی پی کی جانب سے کی جانے والی تفتیش کی رپورٹ حاصل ہونے پر علی جہانگیر کو طلب کیا تھا۔ نیب لاہور نے ایس ای سی پی کی رپورٹ کو منظوری کیلئے چیئرمین نیب کو بھجوایا جنہوں نے منظوری دے دی۔ ذرائع کے مطابق علی جہانگیر نے اپنی کمپنی ایگری ٹیکس کے حصص کو 11 روپے کے باوجود حکومتی اداروں کو 35 روپے میں فروخت کیا تھا، اس اقدام کی وجہ سے حکومتی اداروں کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔