احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔ حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کے ساتھ کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ بھی لگائی گئی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا 26 مارچ سے ایک ہفتے کیلئے حاضری سے استثنیٰ دیا جائے، نواز شریف کی جگہ ان کے نمائندے علی ایمل پیش ہوں گے جبکہ مریم نواز کی جگہ ان کے نمائندے جہانگیر جدون پیش ہوں گے۔
میڈیکل رپورٹ میں کہا گیا کلثوم نواز کی گردن میں بائیں جانب کینسر ظاہر ہوا ہے، انکی پہلے 6 بار کیمو تھراپی ہو چکی ہے، ڈاکٹرز نے اب کلثوم نواز کی ریڈیو تھراپی کی تجویز دے دی ہے، نواز شریف اور ان کے خاندان سے مشاورت کیلئے ملنا چاہتا ہوں۔
وکیل نواز شریف خواجہ حارث نے کہا ڈاکٹرز نے بھی کہا کلثوم نواز کے شوہر کو بلایا جائے، کیمو تھراپی کے لیے نواز شریف اور مریم نواز کو جانا ہے۔ نیب پراسیکیوٹر نے استثنیٰ کی درخواست کی مخالفت اور کہا ٹرائل اختتام کے قریب ہے، ملزمان کو جانے کی اجازت نہیں ملنی چاہیئے، رپورٹ میں کہیں نہیں لکھا پورے خاندان کو لندن میں ہونا چاہیئے، حسن اور حسین کلثوم نواز کے علاج کے معاملات دیکھ رہے ہیں۔
احتساب عدالت نے نواز شریف اور مریم نواز کی 7 دن کیلئے حاضری سے استثنیٰ سے متعلق درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے درخواست مسترد کر دی۔