لاہور: (دنیا نیوز) وزیرِ قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ نواز شریف کو لگتا ہے کہ فیصلہ ان کے خلاف آئیگا، انھیں جیل ہو سکتی ہے۔
پنجاب کے وزیرِ قانون اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ نواز شریف کو لگتا ہے کہ فیصلہ ان کے خلاف آئیگا، اگر فیصلہ خلاف ہو گا تو سزا ہو گی۔ ان کے جیل جانے پر اگر پارٹی احتجاج کی کال دیگی تو یقیناً لوگ باہر آئیں گے لیکن میرا نہیں خیال کہ نواز شریف احتجاج کی کال دیں گے بلکہ ووٹ مانگیں گے۔ ان کے جیل جانے سے سیاست کو کوئی فرق نہیں پڑیگا۔
دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو میں رانا ثنا اللہ خان نے بتایا کہ کلثوم نواز کی طبعیت تھوڑی تشویشناک ہے، نواز شریف 2 سے 3 روز میں واپس پاکستان آ جائیں گے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈوریاں ہلانے والے نامعلوم، خفیہ لوگ اور طاقتیں ہیں، ان خفیہ قوتوں کو کوئی نہیں دیکھتا لیکن سب کو یقین ہے، اب ان خفیہ قوتوں کو پیچھے ہٹ جانا چاہیے۔ اگر یہ بات آگے چلتی ہے تو نقصان کا باعث بنے گی۔
صوبائی وزیرِ قانون نے اس بات کی تصدیق کی کہ نواز شریف اور چودھری نثار کے درمیان اختلافات ہے اور دونوں ایک دوسرے سے رابطہ نہیں کرتے۔ انہوں نے بتایا کہ نواز شریف کو جی ٹی روڑ سے آنے پر چودھری نثار نے پنجاب حکومت کو قائل کیا۔ انہوں نے شہباز شریف کو فون کیا کہ نواز شریف کا جی ٹی روڑ سے آنے کا فیصلہ ہوا ہے۔