اسلام آباد: (دنیا نیوز) رمضان المبارک سے ایک روز قبل ملک بھر میں بجلی کا بدترین بریک ڈاؤن، اسلام آباد، خیبر پختونخوا، پنجاب اور بلوچستان کے علاقے شدید متاثر ہیں۔ وزارت توانائی نے وجہ تربیلہ، مظفر گڑھ اور گڈو پاور پلانٹس میں فنی خرابی قرار دی تاہم این ٹی ڈی سی نے حقیقت افشا کر دی اور کہا کہ بریک ڈاؤن کم پیداوار کی وجہ سے ہوا۔
تفصیلات کے مطابق آج صبح ساڑھے 9 بجے کے قریب اسلام آباد، پنجاب، خیبر پختونخوا، بلوچستان، آزاد کشمیر میں بجلی اچانک چلی گئی۔ وزارتِ توانائی کے مطابق مظفر گڑھ میں 500 کے وی سپلائی لائن ٹوٹ گئی جس کے باعث تربیلا، گڈو سمیت متعدد پاور پلانٹس ٹرپ کر گئے۔ نیشنل پاور کنٹرول سسٹم کا کہنا تھا کہ پاور فریکوینسی میں کمی کے باعث سسٹم بیٹھ گیا تھا، اگر بجلی بند نہ کرتے تو پورے ملک میں بلیک آوٹ ہو جاتا۔
دوسری جانب این ٹی ڈی سی نے حقیقت سے پردہ اٹھایا کہ بریک ڈاؤن کی وجہ بجلی کی کم پیداوار ہے۔ سالانہ نہر بندی کی وجہ سے پن بجلی کی پیداوار نہ ہونے کے برابر، ایندھن کی کمی کے باعث تھرمل پاور پلانٹس بھی کم ترین مقدار میں بجلی پیدا کر رہے ہیں۔ طلب زیادہ ہونے کی وجہ سے سسٹم ٹرپ ہو گیا۔
ترجمان پاور ڈویژن کے مطابق تربیلا، مظفر گڑھ اور گڈو پاور سٹیشن فنی خرابی کے باعث بند ہوئے جس کی وجہ سے ملک کے بیشتر علاقے لوڈشیڈنگ کی لپیٹ میں ہیں۔
ترجمان وزارتِ بجلی کا کہنا ہے 500 کے وی غازی بروتھا لائن بحال کر کے نیشنل گرڈ سے منسلک کر دیا گیا ہے، جلد بجلی بحالی کا عمل مکمل ہو جائے گا۔ ترجمان کے مطابق نیشنل پاور کنٹرول کا عملہ فنی خرابی دور کرنے میں مصروف ہے اور جلد بجلی بحال کر دی جائے گی۔
ادھر گرمی کی شدت اور بجلی کے طویل ترین بریک ڈاؤن نے شہریوں کو دن میں تارے دکھا دئیے۔ لاہور کے ہسپتالوں میں مریض بھی شدید اذیت کا شکار رہے۔ ہسپتالوں میں آپریشن ملتوی کرنا پڑے جبکہ وارڈز میں ٹارچز سے کام چلایا گیا۔
فیصل آباد بھی بجلی کے بریک ڈاؤن کی لپیٹ میں آیا۔ کئی گھنٹے تک بجلی معطل رہنے سے کاروبار ٹھپ ہو گیا۔ بجلی بند ہوئی تو پانی بھی بند ہو گیا، صنعتی شہر میں تاجر اور مزدور دونوں ہی پریشان نظر آئے۔
وزارتِ بجلی نے بجلی کے طویل بحران کی تحقیقات کیلئے 4 رکنی اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنا دی ہے جس کی سربراہی ایڈیشنل سیکرٹری پاور ڈویژن وسیم مختار کریں گے۔ کمیٹی میں بجلی امور کے 3 ماہرین بھی شامل ہیں۔ ترجمان وزارتِ بجلی کے مطابق کمیٹی تحقیقات کر کے بریک ڈاؤن کی وجوہات کا جائزہ لے گی اور رپورٹ وزارتِ پاور ڈویژن کو پیش کرے گی۔
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ بجلی کے بریک ڈاؤن کا واقعہ پہلے بھی رونما ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا وزارت کی جانب سے بجلی بحران سے متعلق ترجمان نے بیان دے دیا ہے، بجلی بریک ڈاؤن سے متعلق تفصیلات لے رہا ہوں۔