کراچی: (دنیا نیوز) پیپلزپارٹی کے سہیل سیال کے بعد ناصر شاہ اور منظوروسان بھی اقامہ ہولڈرنکلے۔ وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ اور سینیئر رہنما منظور وسان کی اہلیت چیلنج کردی گئی۔
سندھ ہائیکورٹ میں وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کی اہلیت کو چیلنج کردیا گیا، محمد زبیر جتوئی نامی درخواست گزار نے عدالت میں درخواست دائر کی جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے 2013 کے عام انتخابات کی کاغزات نامزدگی میں خود کو زراعت پیشہ ظاہر کیا لیکن انکے پاس 2009 سے یو اے ای کا اقامہ موجود ہے اور وہ وہاں کمپنی میں ملازمت بھی کرتے ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ صوبائی وزیر نے کاغزات نامزدگی میں جھوٹ بولا جس سے وہ صادق اور امین نہیں رہے لہذا انکو نااہل قرار دے کر تمام مراعات واپس لے کر انہیں آئندہ آنے والے انتخابات میں بھی حصہ لینے سے روکا جائے۔
درخواست درخواست گزار کی جانب سے الیکشن کمیشن اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست پر سندھ ہائی کورٹ کا 2 رکنی بینچ سماعت کرے گا۔ ادھر منظور وسان کے خلاف بھی درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست گزار میر پنل تالپر کا موقف ہے کہ منظور وسان نے 2013 کے کاغذات نامزدگی میں دبئی کا اقامہ اور کمپنی کے شئیرز ظاہر نہیں کئے۔ منظور وسان اقامے کے ساتھ دبئی کی کمپنی میں 25 فیصد شئیر ہولڈر ہیں۔ اقامہ اور کمپنی میں شئیرز چھاپنے پر منظر وسان صادق اور امین نہیں رہے، درخواست گزار کا کہنا ہے کہ منظور وسان کو نااہل قرار دیا جائے اور دی گئی تمام مراعات واپس لی جائیں۔ منظور وسان کو آنے والے انتخابات میں بھی حصہ لینے سے روکا جائے۔ منظور وسان پی ایس 32 سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ درخواست میں الیکشن کمیشن اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔