اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کو وطن واپسی کیلئے کل دوپہر 2 بجے تک کی مہلت دے دی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ مشرف کل 2 بجے تک آ جائیں ورنہ قانون کے مطابق فیصلہ کر دیں گے۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا سپریم کورٹ واپسی کیلئے پرویز مشرف کی شرائط کی پابند نہیں، کہہ چکے مشرف کو تحفظ دیں گے، لکھ کر گارنٹی دینے کے پابند نہیں، مشرف کمانڈو ہیں تو آکر دکھائیں، سیاستدانوں کی طرح آ رہا ہوں کی گردان نہ کریں، مشرف واپس نہ آئے تو کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال نہیں ہونے دیں گے، مشرف کو کس بات کا تحفظ چاہیئے، کس خوف میں مبتلا ہیں ؟ اتنا بڑا کمانڈو خوف کیسے کھا گیا، ملک ٹیک اوور کرتے وقت خوف نہیں آیا ؟۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پرویز مشرف کو رعشہ کی بیماری ہے، میڈیکل ہونا ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ مشرف کو رعشہ کا مسئلہ ہے تو انتخابات میں مکہ کیسے دکھائیں گے، مشرف ایئرایمبولینس میں آجائیں، ہم میڈیکل بورڈ بنا دیتے ہیں، جائزہ لیں گے پرویز مشرف کو واپسی کی اجازت کب دینی ہے اور ان کا ایس سی ایل میں نام ڈالنا ہے یا نہیں۔ چیف جسٹس نے کہا سپریم کورٹ نے مشرف کوب یرون ملک جانے کی اجازت نہیں دی، واضح کرتا ہوں پرویز مشرف کو اجازت حکومت نے دی تھی، سپریم کورٹ کے فیصلے کو غلط انداز سے بیان کیا گیا، حکومت نے ہی پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالا، سندھ ہائیکورٹ فل بنچ کا فیصلہ پرویز مشرف کے راستے کی رکاوٹ ہے۔